اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لڑکیوں کوپرانی تعلیم دینا چاہیے لہٰذا ضرورت ہے کہ بچیوں کو بجائے نئی تعلیم کے پرانی تعلیم دیجیے، تاکہ وہی تعلیم ان کی رگ وپے میں رچ جائے۔ پھر آپ دیکھیں گے کہ بڑی ہوکر وہ کیسی باحیا، سلیقہ شعار، دین دار سمجھ دار ہوں گی۔لڑکیوں کا اشعار یاد کرنا بعض جگہ ہم نے دیکھا ہے کہ لڑکیوں کو اشعار یاد کرائے جاتے ہیں ،وہ ان کو گاتی ہیں اور لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ تو تصوف کے اشعار ہیں جن سے اخلاق کی درستی ہوتی ہے۔ میں کہتاہوں: تصوف بے شک ایسی ہی چیز ہے، تصوف ہر خوبی کی جان ہے ،مگر اشعار کا نام تصوف نہیں ہے۔ نظم کے ساتھ اس کو کوئی خصوصیت نہیں ہے۔تصوّف کی حقیقت بلکہ تصوف نام ہے درستیٔ ظاہر وباطن کا، تو کیا ظاہروباطن کی درستی نظم ہی سے ہوسکتی ہے نثر سے نہیں ہوسکتی؟بلکہ میںکہتاہوں کہ درستیٔ اخلاق تو نثر ہی سے ہوسکتی ہے، نظم سے نہیں ہوسکتی، کیوںکہ اصلاحِ اخلاق مجاہدہ اور مشقت سے ہوتی ہے جس میں ترک ِلذات کرنا پڑتا ہے اور شعروشاعری اور نظم اورغزل خوانی تو لذات میں داخل ہے، اس سے اصلاح کیا ہوتی؟ غرض تصوف نام شعرو شاعری اوردیوانِ حافظ پڑھنے کا نہیں ہے ،صرف یہ دیکھ کر یہ شعر دیوانِ حافظ کا ہے یہ سمجھ لینا کہ اس کا پڑھ لینا داخلِ تصوف ہے اور یہ کسی حال میں مُضِر نہیں ہوسکتا، محض غلطی ہے۔اہلِ تصوف کے اشعار سب کو مفید نہیں کیوںکہ ان حضرات کے اشعار سب کو مفید نہیں ہوتے، بلکہ بہت سے لوگوں کو مضر ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اہلِ حال تھے۔ ان کے حال کا اثر ان کے کلام میں بھی موجود ہے اور ہر شخص اس حالت کا تحمل نہیں کرسکتا، خاص کرعورتیں کیوں کہ