اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عامل کوئی ہو ،خواہ مرد ہو یا عورت، سب کے لیے یہ حکم عام ہے ۔جو نیک عمل کرے اس کا عمل ضائع نہیں کیاجائے گا ۔اور یہ امر مقصود بالبیان اس واسطے تجویز ہوا کہ عورتیں یوں سمجھتی ہیں۔ اور آج کل کی عورتوں پر کیامنحصر ہے، پہلے بھی ایسا ہی ہوا تھا کہ عورتیں یہ سمجھتی تھیں کہ ہم کوئی چیز نہیں، بالکل ردی اور بے کار چیزہیں، اسی پر یہ آیت نازل ہوئی تھی۔ چناںچہ شانِ نزول اس کایہ ہے کہ حضرت اُمِّ سلمہ ؓ نے عرض کیا کہ مردوں کے لیے ہجرت کے بڑے فضائل آئے ہیں، عورتوں کا کچھ ذکر نہیں۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور یہ مضمون کچھ توعورتوں کے ذہن میں خود ہی ہے اور کچھ بعض مضامین کے سننے سے پیدا ہوگیاہے۔ جو واعظ بیان کرنے کو اُٹھتاہے وہ عورتوں کی مذمت ہی کرتاہے اوران کے عیوب ہی بیان کرتاہے۔ ایسے مضامین سنتے سنتے عورتوں کی طبیعتیں سرد ہوگئی ہیں اور یہ کلیہ انھوں ذہن میں جمالیا ہے کہ ہم برے اور بے کار ہیں۔ وہ مضامین بہت سے صحیح بھی ہیں اور یہ کلیہ جو اُن کے ذہن میں آیا ہے بہت کار آمد چیز ہے۔ کیوںکہ یہ تواضع ہے اور اپنے آپ کو مٹاناہے۔ مگر چوںکہ ایک ہی قسم کے مضامین پر کفایت کی جاتی ہے اور دوسرا رخ نہیں دکھلایا جاتا اس واسطے مفید نہ رہا، کیوںکہ ہر چیز اپنے موقع پر ٹھیک ہوتی ہے۔ جو عورتوں میں عیوب ہیں وہ بھی ٹھیک ہیں، لیکن صرف عیوب ہی نہیںہیں کچھ اوصافِ حمیدہ بھی ہیں،عیوب کو اپنے موقع پر اور اوصافِ حمیدہ کو اپنے موقع پر بیان کرنے سے نفع ہوسکتاہے۔ اگراس کا خیال نہ رکھا جائے اور دونوں میں سے صرف ایک ہی شِق کو بیان کیا جائے تو کوئی مفید نتیجہ نہیں نکل سکتا، بلکہ وہ بیان بالکل مہمل اور بے کار ہوجاتاہے۔ اور گو اپنے آپ کو لاشے سمجھنا فی نفسہٖ بہت نافع ہے۔کیوںکہ تواضع ہے۔تواضع زائد از حد مفید نہیں ہے : مگر میں تجربہ سے کہتاہوں کہ اپنے آپ کو بالکل بے کار سمجھنا کسی عارض سے مُضِر بھی ہے ۔اگر طبیعت سلیم ہو تو اپنے آپ کو جس قدر کم سمجھے اسی قدر نفع ہوتاہے اور اگر طبیعت سلیم نہ ہو تو نفع نہیں ہوتا بلکہ ضرر ہوتاہے۔تفصیل اس کی یہ ہے کہ نیستی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اہل اللہ نے بڑی بڑی کوششیں کیں کہ اپنے آپ کومٹادیں، کسی شمار ہی کا نہ رکھیں۔ انھوں نے اس کی کوششیں کیں، اور منجانب اللہ ان پرحالتیں بھی ایسی طاری ہوئیں جس سے ہستی بالکل مٹ جائے ؎ باوجودت آواز نیامد کہ منم اُن کو یہ بھی کہتے شرم آتی ہے اورخدائے تعالیٰ کی جانب سے بھی حالات اسی قسم کے پیش آتے ہیں کہ ان کی ہستی بالکل مٹ جائے۔