اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت اُبی بن کعبؓ کی حکایت کہ حق تعالیٰ نے ان کو پیغام بھیجا ایک صحابی ہیں حضرت اُبی بن کعبؓ ۔ شیخین کی روایت میں ہے کہ اُن سے ایک مرتبہ حضور ﷺ نے فرمایا کہ اے اُبی !خدا وند تعالیٰ کاحکم ہے کہ میں تم کو سورئہ لَمْ یَکُنْ پڑھ کر سناؤں۔ یہ سُن کر ان کووجد سا آگیا اور عرض کیا: آللّٰہُ سَمَّانِيْ؟ یعنی کیا اللہ میاں نے میرا نام لیا؟ حضور ﷺ نے فرمایا: ہاں ،اللہ تعالیٰ نے تمہارا نام لیا۔ واقعی اس وقت جوحالت بھی ان کی ہوئی ہوکم ہے۔ سوچیے توکہ جس وقت حضور ﷺ نے یہ پیغام ان کو سنایا ہوگا اگر اُن کو شادیٔ مرگ ہوجاتی تو بجاتھا۔ پھر جب حضورﷺ نے جواب میں فرمایا: نَعَمْ! اَللّٰہُ سَمَّاکَ، یعنی ہاں اللہ تعالیٰ نے تمہارا نام لے کر فرمایا۔ بس یہ سن کر وہ پھوٹ کر روپڑے، اس حالت کا اندازہ کوئی کیا کرسکتاہے۔ جوشِ محبت کا رونا: رہا یہ کہ پھر رونا کس لیے تھا؟ تو حضور! یہ رونا نہ شادی کا تھا، نہ رنج کاتھا، بلکہ گرمیٔ عشق کا تھا ۔اس کی تحقیق مشکل ہے۔ یعنی سمجھتے ہیں کہ خوشی کا رونا تھا، مگر یہ بات نہیں۔ حضرت حاجی صاحب ؒ کی بھی تحقیق ہے کہ یہ رونا محبت کے جوش کاتھا کہ ان کو یہ خیال ہوا کہ اے اللہ! میں اس قابل کہاں تھا کہ آپ میرا نام لیں۔ اس خیال سے محبت کا جوش اٹھا اور گریہ طاری ہوا۔بلبلے برگ گل خوش رنگ حضرت حافظ شیرازی ؒ نے بھی ایک مثالی قصہ کے پیرایہ میں اس حقیقت کو ذکر کیا ہے، فرماتے ہیں: بلبلے برگ گلِ خوش رنگ در منقار داشت واندراں برگ ونوا خوش نالہائے زاد داشت یعنی ایک بلبل پھول کی پنکھڑی چونچ میں لیے ہوئے بہت کچھ آہ ونالہ کررہاتھا۔