اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیبیوں کے ساتھ برتاؤ سن کر ہم کو تعجب ہوتاہے، جیسا صفراوی المزاج کو مٹھائی کھانے والے کی حالت پر تعجب ہُوا کرتاہے۔مردوں کی غلطیاں : یہ ہے ہماری غلطی جس کا حاصل یہ ہے کہ عورتوں کے دینی حقوق تو اپنے ذمہ سمجھتے ہی نہیں ،ادا تو کیا کرتے اور دنیوی حقوق کو اپنے ذمہ سمجھتے ہیں ،مگر ان کو بھی پوری طرح ادا نہیں کرتے۔چناںچہ ایک حقِ دنیوی یہ ہے کہ ان کی بے تکلفی اور ناز کو گوارا کریں اور نیز ان کی بے تمیزی کو بھی گوارا کریں۔ ان حقوق کو مردوں نے عموماً نظر انداز کر رکھا ہے۔ یوں چاہتے ہیں کہ عورتیں باندیوںکی طرح محکوم اور تابع ہوکر رہا کریں اور کبھی ہماری بات کااُلٹ کر جواب نہ دیا کریں۔ اورجوکسی نے ایسا کیا تو اس سے بولنا چالنا، پاس لیٹنا بیٹھنا سب موقوف کردیتے ہیں۔ یہ بہت بے جاحرکت ہے۔ نیز بعضے مرد یوں چاہتے ہیںکہ عورتیں ہماری طرح تمیزدار اور سلیقہ شعار ہوکر رہیں، اسی لیے جب کسی عورت سے کوئی بات بے تمیزی کی ہوجاتی ہے تو اس پر سخت سزا دی جاتی ہے حالاںکہ عورتوںکا ایک حق یہ بھی ہے کہ اُن کی بے تمیزی کو گوارا کیا جائے۔عورتیں ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہوئی ہیں، لہٰذا اُن میں تھوڑی سی بے تمیزی مناسب ہے حدیث میںہے کہ عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہوئی ہے ،اس لیے اس کے اخلاق میں کجی ہے۔ اگر اس کو سیدھا کرنا چاہوگے تو ٹوٹ جائے گی، بس اس سے نفع اٹھانا ہے تو کجی کے ساتھ نفع اٹھاتے رہو۔ دوسرے کچھ عورتوںکے زیادہ مناسب حال یہی ہے کہ وہ تھوڑی سی بے تمیز ہوں، کیوںکہ اکثر بے تمیز وہی ہوتی ہیں جو سیدھی سادی ہوتی ہیں۔ اور ایسی عورتیں نہایت عفیف اور تابع دار ہوتی ہیں، اور جو بہت سلیقہ دار ہیں وہ اکثر نہایت چالاک ہوتی ہیں، اگرچہ بعض ایسی بھی ہیں کہ سلیقہ دار ہونے کے ساتھ خاوند کی مطیع اور تابع دار بھی ہیں، مگر ایسی بہت کم ہیں۔زیادہ تو یہی دیکھا گیا ہے کہ سلیقہ دار عورتیں تابع دار نہیں ہوتیں، نیز ان میں عفت وحیا بھی کم ہوتی ہے۔ اور جو سیدھی سادی ہیں وہ خاوند کی بہت تابع دار اورجاں نثار ہوتی ہیں۔بعض عورتوںکو تو یہاں تک دیکھا ہے کہ وہ خود بیمار ہیں، اٹھنے کی بھی طاقت نہیں، مگر اسی حالت میں اگر کہیں خاوند