اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حقوق صرف عورتوں ہی کے ذمہ نہیں، بلکہ مردوں کے بھی ذمہ ہیں۔ مگر بچوں کے اخلاق کی درستی زیادہ ترعورتوں ہی کے اہتمام کرنے سے ہوسکتی ہے کیوں کہ بچے ابتدا میں زیادہ تر ان ہی کے پاس رہتے ہیں۔حقوق کی قسمیں : یہ ہیں حقوق عورتوں کے مردوں کے ذمہ میں اور مردوں کے عورتوں کے ذمہ میں۔ مگر ان میں مرد تو عورت کی رعیّت نہیں ہے بلکہ حاکم ہے، تواس کے حقوق جو عورت کے ذمہ ہیں وہ حاکمانہ حقوق ہیں اور عورتوں کے حقوق جو مردوں کے ذمہ ہیں وہ سب رعیت کے حقوق ہیں کیوں کہ عورتیں ان کی محکوم ہیں۔ اسی کو فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ : کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْؤُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ۔ آج کل نماز روزہ کی تعلیم تو سب کرتے ہیں، مگر جو باتیں میں نے بیان کی ہیں ان کو کوئی نہیں بتلاتا اسی لیے ان حقوق کو بہت لوگ نہیں جانتے۔ اس واسطے میںنے اس وقت مختصراً یہ مضمون بیان کیا ہے تاکہ یہ باتیں کان میںتو پڑجائیں۔آخری بات : اب ایک بات اخیر میں یہ کہتاہوں کہ اس وقت جتنے حقوق آپ نے سنے ہیں اُن کے بجا لانے کے لیے آپ کو ایک تو علم کی ضرورت ہوگی، کیوں کہ بدون جانے کیوں کر ادا ہوں گے۔ اور اس وقت کا بیان یاد نہیں رہ سکتا اور نہ یہ کافی ہوسکتاہے۔ کیوں کہ اس وقت میں نے تمام حقوق کو تفصیل کے ساتھ نہیں بیان کیا ہے ،محض اجمالاً ومختصراً کچھ باتیں بیان کردی ہیں، اس لیے علم حاصل کرنے سے چارہ نہیں۔ دوسری ضرورت ہوگی ہمت کی،کیوں کہ جان لینے کے بعد بھی بدون ہمت کے عمل نہیں ہوسکتا۔ تو میں ان دونوں کا آسان طریقہ بتلاتاہوں جس کی مستورات کے لیے زیادہ ضرورت ہے۔ کیوں کہ مردوں کو تو کسی قدر علم خود بھی ہوتاہے اور ان میں ہمت بھی بہت کچھ ہے، مگر عورتوں کو نہ تو علم ہے ،نہ ہمت۔عِلم حاصل کرنے کا آسان طریقہ :