اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چوکی پر بیٹھ کر بیان فرمایا۔ ماذا(کیامضمون تھا): حقوق مستورات اورمردوں کو تنبیہ کہ عورتوں کو حقیر نہ سمجھیں، بعض امور میں عورتیں مردوںسے کم نہیں اور بعض میںبرابر اور بعض میںبڑھ بھی سکتی ہیں۔ من ضبط (کس نے ضبط کیا): احقر محمدمصطفی ومنشی عزیزالرحمن صاحب ایچولوی وخواجہ عزیزالحسن صاحب المستمعون(سامعین کی تخمینی تعداد): مرد تقریبا ۱۰۰، باقی مستورات الأشتات(متفرقات): واقعہ: ایک صاحب سامنے پنسل بنانے لگے ، فرمایا :اس کو چھوڑ دیجیے۔ اور مجمع زیادہ نہ تھا ،مگر چوکی کے متصل ازدحام تھا۔فرمایا :اس سے دل الجھتا ہے، تھوڑا سا فصل ہوناچاہیے۔ تبییض کے وقت مسوّدہ مصطفی کا اور خواجہ صاحب کاپیش نظر تھا۔دعا وخطبہ أما بعد: فأعوذ باﷲ من الشیطن الرجیم، بسم اﷲ الرحمن الرحیم {فَاسْتَجَابَ لَہُمْ رَبُّہُمْ اَنِّیْ لَآ اُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰیط بَعْضُکُمْ مِّنْ بَعْضٍ ط فَالَّذِیْنَ ہَاجَرُوْا وَاُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِہِمْ وَاُوْذُوْا فِیْ سَبِیْلِیْ وَقَاتَلُوْا وَقُتِلُوْا لَاُکَفِّرَنَّ عَنْہُمْ سَیِّاٰتِہِمْ وَلَاُدْخِلَنَّہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰر ثَوَابًا مِّنْ عِنْدِ اﷲِ ط وَاللّٰہُ عِنْدَہٗ حُسْنُ الثَّوَابِ0} (آل عمران:۱۹۵) سومنظور کرلیا اُن کی درخواست کو ان کے رب نے، اس وجہ سے کہ میں کسی شخص کے کام کو جوکہ تم میں سے کرنے والا ہو اِکارت نہیں کرتا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت ، تم آپس میں ایک دوسرے کے جزو ہو۔ سو جن لوگوںنے ترکِ وطن کیا اور اپنے گھروں سے نکالے گئے اور تکلیفیں دیے گئے میری راہ میں اور جہاد کیا اور شہید ہوگئے، ضرور ان لوگوںکی تمام خطائیں معاف کردوں گا اور ضرور ان کو ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی، یہ عوض ملے گا اللہ کے پاس سے اور اللہ ہی کے پاس اچھا عوض ہے۔ یہ ایک آیت ہے جس کا ایک خاص جزو اس وقت بیان کرنے میں مقصود ہے، کیوںکہ اس خاص جزو میں عورتوں کے