اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پس میں عورتوں سے یہ تو نہیں کہتا کہ وہ روزہ نہیں رکھتیں، ہاں روزہ میں غیبت سے بچنے کوضرور کہوں گا کیوںکہ ان کا روزہ غیبت سے بہت کم پاک ہوتاہے۔ جب ان کو روزہ میں کھانے پکانے کا دھندا کم ہوتاہے تو آپس میں محفل جماکر بیٹھتی ہیں اور تیری میری غیبت، شکایت میں روزہ برباد کرتی ہیں۔ یوں تو غیبت ہر حال میں حرام ہے، مگر روزہ کی حالت میں اس کا گناہ زیادہ ہے۔ جیسے زنا کرنا ہرجگہ حرام ہے اور مکہ معظمہ میں کرنا سخت گناہ ہے، کیوںکہ شرفِ مکان وشرفِ زمان سے بھی جس طرح طاعات کا ثواب بڑھتاہے اسی طرح معاصی کا گناہ بھی بڑھ جاتاہے۔ نیز روزہ میں پان کھانے والیاںیہ بھی کوتاہی کرتی ہیں کہ سحری میں منہ کے اندر پان دباکر سورہتی ہیں۔ اگر صبح تک منہ میں پان رہاتو روزہ نہیں ہوتا، اس کی احتیاط بہت ضروری ہے۔زکوٰۃ کی کوتاہیاں : زکوٰۃ میں بھی عورتیں بہت سستی کرتی ہیں کہ اپنے زیوروں ، لچکوں کی زکوٰۃ نہیں دیتیں۔ یاد رکھو !جتنا زیور عورت کو جہیز میں ملتا ہے وہ اس کی مِلک ہے ،اس کی زکوٰۃ دینا اس پر واجب ہے۔ اورجو زیور شوہر کے گھر سے ملتا ہے اگر وہ اس نے ان کی مِلک کردیا ہے تو اس کی زکوٰۃ بھی ان پر واجب ہے، اوراگر ملک نہیںکیامحض پہننے کے واسطے دیا ہے تو اس کی زکوٰۃ مردوں کے ذمہ واجب ہے۔ ہرسال اپنے زیور کا حساب کرکے جتنی زکوٰۃ اپنے ذمہ ہو فوراً ادا کردینی چاہیے۔اس میں سستی کرنے سے گناہ ہوتاہے۔ دیکھو !خدا تعالیٰ نے بہت سے غریبوں کو مال نہیں دیا، حالاںکہ تم ان سے کچھ زیادہ نہیں ہو۔ اکثر غُرَبا کمالات میں تم سے بڑھے ہوئے ہیں کہ وہ نمازی بھی ہیں، دین دار بھی ہیں، پھر بھی جواُن کو خدا نے مال نہیں دیا اور تم کو دیا ہے تو اس کی کیا وجہ؟ خدا نے امیروں کو اسی واسطے مال دیا ہے کہ وہ غریبوں کو دیا کریں۔ کیوںکہ ہر شخص اتنے ہی مال کا حق دار ہے جتنے کی اس کوضرورت ہے۔ پھر جس کوخدا نے حاجت سے زیادہ مال دیا ہے وہ جمع کرنے کے واسطے نہیں ہے، بلکہ ان لوگوں کو دینے کے واسطے ہے جن کو حاجت کے موافق بھی نہیں ملا۔ اور اس میںخدا تعالیٰ کی بہت سی حکمتیں ہیں کہ وہ غریبوں کو امیروں کے ہاتھ سے دلوانا چاہتے ہیں۔ اس قاعدہ کا تو یہ مقتضیٰ تھا کہ امیروں کو یہ حکم دیا جاتا کہ جتنا مال ان کی ضرورت سے زیادہ ہوسب غریبوں کو دے دیا کریں کیوںکہ عقلاً وہ اُن ہی کا حق ہے ،لیکن یہ خدا کی کتنی بڑی رحمت ہے کہ اس نے سارامال دینے کا حکم نہیں کیا، بلکہ صرف چالیسواں حصہ واجب کیا ہے۔ پھر اس میںبھی کوتاہی کرنا بڑا ظلم ہے۔پردہ میں کوتاہی :