اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ اکبرپڑھ لیاکرو ،یہ تمہارے لیے لونڈی غلام سے بہتر ہے۔ وہ ایسی لائق صاحب زادی تھیں کہ اسی پر خوش ہوگئیں اوراُخروی راحت کو دنیوی راحت پر ترجیح دی۔مال کا زیادہ ہوناحضورﷺ کے مذاق کے خلاف تھا : جب حضور ﷺ نے اپنی اولاد کے لیے بھی باندی غلام رکھنا پسند نہیں فرمایا تو بیبیوں کے لیے ان باتوں کو کیسے پسند فرماتے؟ آپ ﷺ تو ہمیشہ یہ دُعا فرماتے تھے: اللّٰہُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ اٰلِ مُحَمَّدٍ قُوْتًا۔ اے اللہ! محمد(ﷺ ) کے گھر والوںکا رزق بقدرِ ضرورت کردیجیے، جس سے زندگی قائم رہ سکے۔ غرض مال کا زیادہ ہونا آپ کے مذاق کے خلاف تھا ،اس لیے ازواج کی اس فرمایش سے آپ ﷺ تنگ دل ہوئے تو اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: { یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِکَ اِنْ کُنْتُنَّ تُرِدْنَ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَزِیْنَتَہَا فَتَعَالَیْنَ اُمَتِّعْکُنَّ وَ اُسَرِّحْکُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلاًO وَ اِنْ کُنْتُنَّ تُرِدْنَ اﷲَ وَرَسُوْلَہٗ وَ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ فَاِنَّ اﷲَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنٰتِ مِنْکُنَّ اَجْرًا عَظِیْمًاO} (الأحزاب:۲۸،۲۹) یعنی ازواجِ مطہرات سے فرمادیجیے کہ اگرتم دنیا چاہتی ہو اس صورت میں تم میرے پاس نہیں رہ سکتیں۔آؤ! میں تم کو متاعِ دنیا دے کرخوبی کے ساتھ رخصت کردوں۔ اور اگر اللہ ورسول اور آخرت کی طالب ہو تو(پھر صبروشکر کے ساتھ اس تنگی کی حالت میں گزر کرو اورنیک اعمال میں سعی کرتی رہو) اللہ تعالیٰ نے تمہارے میں سے نیک کام کرنے والیوں کے لیے بڑا اجر تیار کررکھاہے۔حضورِ اکرم ﷺ سے حضرت عائشہ ؓ کی کمالِ محبت : جب حضور ﷺ پر یہ آیات نازل ہوئیں تو آپ سب سے اوّل حضرت عائشہ ؓ کے پاس تشریف لائے اور چوں کہ حضرت عائشہ نو عمر تھیں، کیوں کہ نو برس کی عمر میں وہ آپ ﷺ کے پاس آئی تھیں اور آپ ﷺ کی وفات کے وقت اُن کی عمر کل اٹھارہ سال کی تھی تو آپ نے یہ خیال کیاکہ اس عمر میں سمجھ کم ہوتی ہے، ایسا نہ ہو کہ اُن کے منہ سے یہ نکل جائے کہ ہم تو دنیا چاہتے ہیں۔ اس لیے آپ نے آیات سنانے سے پہلے یوں فرمایا کہ اے عائشہ! میںتم سے ایک بات کہنا چاہتاہوں مگر اس کے جواب میں جلدی نہ کرنا، بلکہ اپنے والدین سے مشورہ کرکے جواب دینا (کیوں کہ آپ ﷺ خوب