اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وقت ان پر عمل نہ کرسکے یا زبان سے ظاہر نہ کرسکے۔ پھر جب اس میں قوتِ عمل ونطق کامل ہوجاتی ہیں، تو پہلی باتوں کے آثار اس سے ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ایک تجربہ کار کا مقولہ ہے کہ بچوں کی اصلاح کاوقت پانچ سال تک ہے۔ اس عرصہ میں جتنے اخلاق اس میں پختہ ہونے ہوتے ہیں پختہ ہوجاتے ہیں۔ اس کے بعد اس میں پھر کوئی عادت پختہ نہیںہوتی۔ اس سے معلوم ہوا کہ ہم جس زمانہ کو نا سمجھی کا زمانہ خیال کرتے ہیں وہی وقت بچوں کی اصلاح کا ہے اور بچے اسی زمانے میں سب کچھ اخذ کرلیتے ہیں۔بچوں کی اصلاح کا سہل طریقہ : ایک مسماۃ نے بیان کیا کہ بچو ںکی اصلاح کا سہل طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے بچہ کی کامل طور پر تر بیت کر دی جا ئے ۔پھر سارے بچے اسی جیسے اٹھیں گے ،جیسے کام کر تا ہوا اس کو دیکھیںگے،اگلے بچے بھی وہی کام کریں گے اور اسی کی عادتیں اور خصلتیں سیکھ لیں گے۔ غرض بچوں کی تربیت چونکہ زیادہ تر عورتوں کے ہا تھ میں ہے ،اس لیے ان کی اصلاح سے مردوں کی بھی اصلاح متوقع ہے ،کیوںکہ یہ بچے ایک وقت مرد بھی بنیں گے۔ ان وجوہ سے اس وقت کا بیا ن زیادہ تر مستورات کے لیے مخصوص ہوگا، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ مردوں کے لیے یہ بیان کسی درجہ میں بھی مفید نہ ہوگا ۔کیوںکہ اس میں بھی آخر احکامِ شرعیہ ہی کا بیان ہوگا۔ اور احکام اکثر مردوں اور عورتوں میں مشترک ہی ہیں، البتہ طرزِ بیان میں مردوں کی دلچسپی کا لحاظ نہ کیا جا ئے گا ،بلکہ زیا دہ تر عورتو ں کی دلچسپی کے مضامین ہوں گے۔ سو دلچسپی اگر نہ ہوئی بلا سے نہ ہو، یہ مقصود تھو ڑا ہی ہے۔ اور جو مشترک نہ ہو تب بھی ایک نفع تو یقینا سب کو ہے ۔وہ یہ کہ حدیث میںآتا ہے کہ جب کہیں اللہ کا ذکر ہوتا ہے تو فرشوں کی ایک جماعت وہاںمجتمع ہوجاتی ہے۔پھر وہ ذاکرین کے اوپر سکینہ نازل کرتے ہیں۔ پھر جب وہ حق تعالیٰ کے پاس جاتے ہیں تووہاںسوال ہوتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا۔وہ عرض کرتے ہیںکہ یا اللہ! ہم نے ان کو آپ کاذکر کرتے ہوئے چھوڑا۔ حق تعالیٰ سوال فرماتے ہیں کہ کیا انہوںنے ہم کو دیکھا ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں کہ نہیں، یا اللہ !انہوں نے آپ کو دیکھا نہیں ۔اگر دیکھ لیتے تو اس سے بھی زیادہ کوشش کرتے۔ پھر سوال ہوتا ہے کہ وہ ہم سے کیا چاہتے ہیں ؟فرشتے عرض کرتے ہیں کہ وہ آپ سے جنت اور آپ کی رضا کو طلب کرتے ہیں اور آپ کی ناراضی اور جہنم سے پناہ ما نگتے ہیں ۔ارشاد ہوتا ہے کہ گواہ رہو ،ہم نے ان سب کو بخش دیا ۔اس پر بعض فر شتے کہتے ہیں کہ یا اللہ !فلاں شخص تو ذکر کے قصد سے نہیں آیا تھا، ویسے ہی آکر ا ن کے پاس بیٹھ گیا تھا ۔ارشاد ہو تا ہے کہ ہم نے اس کو بھی بخش دیا۔یہ جماعت ایسی نہیں کہ ان کے پاس