اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درست ہوں۔غرض دینی تعلیم سے دونوں باتیں نصیب ہوں گی: آسایشِ دین ،اور آسایشِ ِدنیا۔بلکہ ایسوں سے دوسروں کو بھی راحت ہی پہنچتی ہے، کیوںکہ ایسے لوگ دشمنوں تک سے بھی مخالفت نہیں کرتے۔ اسی کو کہتے ہیں: شنیدم کہ مردانِ راہ خدا دل دشمناں ہم نکردند تنگ ترا کی میسر شود ایں مقام کہ باد وستانت خلاف ست وجنگ میں نے سنا ہے کہ اہل اللہ نے دشمنوں کے دل کو بھی رنجیدہ نہیں کیا ہے، تجھ کو یہ مرتبہ کب حاصل ہوسکتاہے کہ تواپنے دوستوں سے بھی اختلاف اور لڑائی رکھتا ہے۔ پس ان کی تعلیم کا یہ طریقہ ہے، اور یہ طریقہ وہاں توآسان ہے جہاں عورتیں پڑھی ہوئی ہوں۔ناخواندہ عورتوں کو دینی تعلیم ـ: اور جہاں پڑھی ہوئی نہ ہوں تو عورتوں پرلازم ہے کہ وہ مردوں سے پڑھانے کی التجا کریں۔ پھرعورتوں کے پڑھانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ مرد ان کو کتابیں سنا دیا کریں۔دینی کتابوں سے متعلق ایک کام کی بات : اس کے متعلق میں ایک کام کی بات بتلاتا ہوں مردوں کوبھی، عورتوں کو بھی۔ اور وہ بڑے کا م کی بات ہے۔ وہ یہ ہے کہ یہ جو عادت ہے کہ جس کسی کتاب کے ساتھ مولوی کا نام لکھا ہوا پایااس کتاب کو لے لیا، یہ نہ چاہیے ۔ دیکھیے دنیا میں اطِبّا بہت سے ہیں ،مگر آپ سب کو برابر نہیں سمجھتے۔ہر کسی کا علاج نہیں کرتے۔ حکیم وہ تجویز کیا جاتا ہے جو باقاعدہ طب پڑھا ہواہو اور خدا تعالیٰ نے اس کے ہاتھ میں شفا بھی دی ہو ،اس کو مریضوں پر شفقت بھی ہو، حریص وطمّاع بھی نہ ہو۔ اے اللہ! حکیم کے واسطے تو آپ نے اتنی صفتیں لگا دیں اور دین میں یہ حالت ہے کہ ایک کتاب دیکھی کہ فلاں مولوی صاحب کی ہے، بس اسے خرید لیا۔ یہ بحث ہی نہیں کہ انہوں نے باقاعدہ کہیں پڑھا بھی ہے؟ وہ اہل فن کے نزدیک معتبر بھی ہیں؟ باقی محض مولوی نام ہونے سے کیا ہوتاہے؟