اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرلیں گے۔ سچ یہ ہے کہ ہم یہی نہیں سمجھتے کہ ہمارے اندر امراض بھی ہیں، ورنہ امراض جسمانی کا سامعاملہ یہاں بھی ہوتا ،اور اس وقت وعظ کو وعظ سمجھ کر سنتے۔ اب یہ نہیں، تو یہی وجہ ہے کہ وعظ کا نفع باقی نہیں رہتا۔دوسری بات یہ قابلِ عرض ہے کہ زیادہ مقصود چوںکہ اس وقت سنانے سے مستورات ہیں، اس لیے مستورات کو چاہیے کہ اس کا خیال رکھیں اور بہت متوجہ ہو کرسنیں۔ یہ مستورات کی خدمت میں عرض تھی مختصر۔مردوں کی خدمت میں عرض : اب دوسرے حضرات کی خدمت میں یہ عرض ہے کہ چوںکہ خطاب سے زیادہ قصد مستورات کے لیے ہے اور بوجہ اس کے کہ مستورات کی تعلیم بھی کم ہوتی ہے، ان کا فہم بھی سادہ ہوتا ہے، ان کے خطاب میں سلاست کی رعایت ضروری ہوتی ہے، اس لیے اور صاحب یہ خیال نہ کریں کہ مضامین علمی ہوں۔مستورات کی بے احتیاطی : ایک بات مستورات کے متعلق یہ ہے کہ وعظ میں مستورات پردہ کا خاص اہتمام رکھیں۔ کپڑا پردہ کاہٹنے نہ پاوے۔ اس واسطے کہ بہت جگہ ایسا دیکھا گیاہے کہ مستورات مردوں کے سامنے ہوجاتی ہیں۔ چناںچہ بعض جگہ ایساہوا تومیں متحیر رہ گیا۔ اس وقت یہ خلافِ تہذیب گفتگو اس لیے گوارا کی ہے کہ اگر مستورات مردوں کے سامنے ہوتی ہیں تو نظر اور ذہن اس طرف چلنے لگتا ہے، اس لیے ان کو احتیاط رکھنا چاہیے کہ مردوں کے سامنے نہ ہوں۔ ایک بات یہ ہے کہ مرد خیال نہ کریں کہ جب مستورات مخاطب ہیں اور ان کے متعلق بیان ہوگا تو پھر مردوں کو وعظ سے کیا فائدہ ہوا؟ بات یہ ہے کہ اول تومضامین اکثر مشترک ہوتے ہیں۔ اور اگر فرض بھی کرلیا جائے کہ بعض مضامین عورتوں کے ہی متعلق ہوں گے، تو بھی آپ کو یہ فائدہ ہوگا کہ مستورات کی تعلیم کا طریقہ ہی معلوم ہوجائے گا۔مردوں کے ذمہ عورتوں کی تعلیم بھی ہے :