اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وجہ سے ،کیوںکہ تم مسلمان ہو وہ بھی مسلمان ہیں، جیسے تم دین کے کام کرتے ہو وہ بھی کرتی ہیں۔ اور یہ کسی کو معلوم نہیں کہ دین کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ کے نزدیک کون زیادہ مقبول ہے؟ یہ کوئی ضروری بات نہیں کہ عورت مرد سے ہمیشہ گھٹی ہوئی ہو، ممکن ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک مرد کے برابر بلکہ اس سے زیادہ ہو۔ پس عورتوںکوحقیر وذلیل نہ سمجھنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ بے کس اورمجبور اور شکستہ دل کا تھوڑا سا عمل بھی مقبول فرمالیتے اور اس کے درجے بڑھادیتے ہیں۔ پس کیا عجب ہے کہ جن عورتوں کو تم نے بوجہ اُن کی بے کسی اور بے بسی کے حقیر سمجھ رکھا ہے، اللہ تعالیٰ کے یہاں تم سے زیادہ مقبول ہوں۔ لہٰذا مردوں کو عورتوں کے معاملہ میں خدا سے ڈرنا چاہیے اور عورتوںکو اپنے مردوں کی اطاعت کرنی چاہیے، زبان درازی سے پیش نہ آنا چاہیے۔ بس یہ تھا وہ ضروری مضمون جو میں اس وقت بیان کرنا چاہتا تھا۔ اور اس سے دو قسم کے لوگوں کی اصلاح مقصود ہے: ایک تو عورتوں کی کہ وہ مایوس اور دل شکستہ نہ ہوں، یہ نہ سمجھیں کہ ہم تو دوزخ ہی کے واسطے ہیں۔دوسرے مَردوں کی کہ وہ بھی عورتوںکو حقیر اور ذلیل نہ سمجھیں۔ اب ختم کرتاہوں اور نام اس بیان کا’’کساء النساء‘‘ رکھتاہوں۔ کساء چادر کو کہتے ہیں ۔چوںکہ لباس جسم کے لیے ساتر ومحافظ ہوتاہے اور اس میں ایسے علوم صحیحہ اور اعمال صحیحہ کی تعلیم ہے جو عورتوں کے لیے ہر قسم کی آفتوں سے محافظ اور ساتر ہیں، اس لیے یہ بیان عورتوں کے لیے بمنزلۂ چادر کے ہوا۔ دوسرے اس نام میں قافیہ کی بھی رعایت ہے، اس لیے یہ نام اچھا معلوم ہوا۔ اب دعا کیجیے کہ حق تعالیٰ ہم کو بالخصوص سب عورتوںکو درستیٔ اخلاق کی توفیق دیں اور سب مسلمانوں کو دین کی پابندی اور صراطِ مستقیم پر پختگی عطا فرمائیں۔ آمین۔ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ اٰلِہٖ وَأَصْحَابِہٖ أَجْمَعِیْنَ۔التماسِ کاتب احقر نے یہ وعظ اپنی والدہ مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے لکھا ہے۔ بتوفیقِ خدا وندی اُن کی دِین داری کی یہ حالت تھی کہ والد ماجد تین سال تک علیل رہے، اُن کا اُٹھنا بیٹھنا، کھلانا پلانا سب والدہ کو کرناپڑتاتھا۔ اور گھر میں اور مریض بھی