اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
گھر کے بڑوں کی ذمہ داری : صاحبو! خدا کے واسطے اپنی عورتوں کو ان ناپاک کتابوں سے بچاؤ اور ناول کو ہرگز اپنے گھر میں نہ گھسنے دو۔ اگر کہیں نظر بھی پڑجائے تو فوراً جلادو۔ اور عورتوں کے پاس ایسی کتابیں پہنچاؤ جن میں دین کے پورے اجزاسے کافی بحث ہو، عقائد کا بھی مختصر بیان ہو، وضو اور پاکی ناپاکی کے بھی مسائل ہوں۔ نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، نکاح، بیع وشرا کے بھی مسائل ہوں۔ اصلاحِ اخلاق کا طریقہ بھی مذکور ہو، آداب اور سلیقہ کی باتیں بھی بیان کی گئی ہوں۔ یہ بات مردوں کے ذمہ ہے۔ اگر وہ اس میں کوتاہی کریں گے تو ان سے بھی مواخذہ ہوگا، کیوںکہ حق تعالیٰ کا حکم ہے: {یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْآاَنْفُسَکُمْ وَ اَہْلِیْکُمْ نَارًا}(التحریم:۶) اے مسلمانو! اپنی جانوں کو بھی جہنم سے بچاؤ اور اپنے گھر والوں کو بھی۔ اگرکوئی مرد خود متقی بن جائے اور اپنے گھر والوں کے دین کی خبر نہ لے توخدا تعالیٰ اس کی عورتوں کے ساتھ اس کو بھی جہنم میں بھیج دیں گے۔ تنہا اس کا متقی بن جانا قیامت میں عذاب سے نجات کے لیے کافی نہ ہوگا۔تکمیلِ دین کا طریقہ : پس مردوں کاکام یہ ہے کہ عورتوں کے پاس ایسی کتابیں پہنچائیں اور عورتوں کاکام یہ ہے کہ وہ اپنے مردوں سے یہ کتابیں پڑھیں اور ان پر عمل کریں۔ خود بھی دیکھیں اور اپنی لڑکیوں کو بھی پڑھائیں اور جو اَن پڑھ عورتیں ہیں ان کو بھی احکام سنائیں اور ہمت کرکے ان پر عمل کا اہتمام کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ دین بہت جلد مکمل ہوجائے گا۔ اجمالاً میں نے دین کامل کرنے کا طریقہ بتلادیا، اب مجھے تفصیل کی ضرورت نہیں رہی۔ لیکن جس طرح بعض ضروری فروع پر مردوں کے وعظ میں تنبیہ کی گئی تھی اسی طرح بعض فروع یہاں بھی بیان کرتاہوں جن میں اکثر عورتیں کوتاہی کرتی ہیں ،تاکہ ان پر قیاس کرکے وہ دوسرے اجزائے دین سے بھی غفلت نہ کریں، کیوںکہ اس وقت میں ان فروع کاذکر کروں گا جو بہت ظاہر ہیں۔ جب ان میں بھی کوتاہیاں کی جاتی ہیں تو دوسرے فروع کاکیاحال ہوگا؟ اس کوخود سمجھ لینا چاہیے۔نماز میں کوتاہیاں : چناںچہ سب سے پہلے میں نماز کابیان شروع کرتاہوں جس کا فرض ہونا ہر مسلمان کو معلوم ہے، مگر افسوس ہے کہ عورتیں