اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ان مقدمات ہی میں وقت نکل جاتاہے۔ یاد رکھو! بدون کسی عذر کے نماز کا وقت سے ٹالنا سخت گناہ ہے (عورتوں کو سب نمازیں اول وقت میں پڑھنی چاہییں، ان کے لیے یہی افضل ہے)۔ بعض دفعہ ایام سے پاک ہونے کے بعد جلدی نماز شروع نہیں کرتیں،دوتین وقت ٹال دیتی ہیں کہ کل کو سردھوکر بال درست کرکے نہاویں گے، پھر نماز شروع کریں گے۔ اس کاحکم یہ ہے کہ اگرتین دن پورے ہونے سے پہلے پاک ہوجائے تب تو آخرِ وقتِ مستحب تک انتظارکرنا واجب ہے۔ اگرآخر وقت تک پاک ہی رہی توغسل کرکے نماز پڑھنا واجب ہے۔ اور اگر تین دن کے بعد مگر عادت سے پہلے پاک ہوئی تو آخر وقت تک انتظار کرنامستحب ہے، پھر غسل کرکے نمازپڑھنا واجب ہے۔ غرض پاکی نظر آنے کے بعد ایک وقت کی نماز قضا کرنا بھی جائز نہیں ۔اوریہی حکم روزہ کا ہے، خوب سمجھ لو۔ (عورتوں کو اپنے ایامِ عادت کایاد رکھنا واجب ہے اس میں غفلت جائز نہیں۔ ایامِ عادت کے بھول جانے سے بڑی پریشانی ہوگی اور اس کے لیے مسئلہ بہت پیچ درپیچ ہوجائے گا۔ جب کوئی عورت کسی معمول سے پاک ہو فوراً اس کے دن لکھ لیوے یا اچھی طرح یاد کرلیوے۔ جامع)پاکی ناپاکی کے مسائل معلوم کرنا بھی عورتوں کے ذمہ لازم ہے۔ بقدرضرورت ’’بہشتی زیور‘‘ میں اس کے مسائل موجود ہیں، کسی سمجھ دار عورت سے یا اپنے شوہروں سے سمجھ کر پڑھ لیں۔بچوںکی تربیت اورنماز : بعض عورتیں اگرخود نماز کی پابندی کرتی ہیں تو وہ اپنے بچوں اور ماماؤں کو نماز کے واسطے نہیں کہتیں۔ بچوں کی پرورش زیادہ تر ماؤں کی آغوش میں ہوتی ہے، لہٰذا ان کو اخلاقِ حسنہ سکھانا اور نماز وغیرہ کی تعلیم دینا عورتوں کے ذمہ ہے، اس میں ہرگز غفلت نہ کریں، جب بچہ سات برس کا ہوجاوے اس وقت سے نماز کی تاکید شروع کریں، اور جب دس سال کا ہو جاوے تو مار پیٹ کر اسے نماز پڑھاویں۔ اَطبّا نے لکھا ہے کہ اخلاقِ حسنہ واعمالِ صالحہ کااثر صحت پر بھی اچھا ہوتاہے۔ جس بچے کو نیک کاموں کی عادت ہوگی اس کی صحت بھی عمدہ ہوگی۔ عورتوں کو بچوں کی صحت کابہت خیال ہوتاہے ،اس لیے میں نے یہ فائدہ بھی بتلادیا کہ اگرکسی کو دین کاخیال نہ ہو تو صحت ہی کاخیال کرکے بچوں کو نماز وغیرہ کی تاکید کرتی رہے۔ اسی طرح ماماؤں کو بھی نماز کی تاکید کرنی چاہیے۔ چوںکہ وہ تمہاری ماتحت ہیں اگر تم ان کو دھمکاؤگی توضرور اثر ہوگا اور اس میں سستی کرنے سے تم پر بھی مواخذہ رہے گا کہ تم نے قدرت ہوتے ہوئے کیوں سستی کی۔ بلکہ جس ماما کو مقرر کرو اس سے یہ شرط کرلیا کرو کہ تم کو پانچوں وقت کی نماز بھی پڑھنا ہوگی۔ جس گھر میں ایک شخص بھی بے نمازی ہوتاہے اس گھر میں نحوست برستی ہے۔ عورتوں کو اس طرف تو بالکل ہی توجہ نہیں۔