اصلاح النساء - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جھلکیں۔ گریبان کھلاہوا نہ رہے ،بٹن اچھی طرح لگے ہوئے ہوں تاکہ گلا اور سینہ نہ جھلکے۔ دوپٹے سے تمام سر لپٹا ہوا ہوکہ ایک بال بھی باہر نہ رہے۔ اس طرح بدن کو چھپاکر ان کے سامنے منہ کھول کر گھر کاکام کاج کرسکتی ہیں (اور بہتر یہ ہے کہ ایسی حالت میں بھی گھونگھٹ کی عادت رکھیں، کھلم کھلا ان کے سامنے چہرہ ظاہر نہ کریں۔ جامع) اور یہ حکم کافرعورتوں کا ہے کہ ان کے سامنے صرف چہرہ اور ہاتھ اور پیر کھولنا جائز ہے باقی تمام بدن کا ان سے چھپانا واجب ہے کہ سرکا بال بھی اُن کے سامنے نہ کھلے ۔ عورتیں بھنگنوں اور چماریوں سے بالکل احتیاط نہیں کرتیں حالاںکہ ان سے بھی بجزوجہ اور کفین اور قدمین کے باقی بدن کا شرعاً ویسا ہی پردہ ہے جیسے نامحرم مردوں سے ، لیکن گھبراؤ نہیں کہ اتنی احتیاط ہم سے کسی طرح ہوسکتی ہے۔ تم احتیاط کرنا تو شروع کرو۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ذرا دقّت نہ ہوگی۔نفس کی مثال : یادرکھو! اس نفس کی مثال بچہ جیسی ہے کہ بچہ اگر دودھ نہ چھڑایا جاوے تو وہ بارہ برس تک بھی دودھ ہی پیتا رہے گا اورخود کبھی نہ چھوڑے گا۔ اور اگر دو برس کے بعد دودھ چھڑا دیا جائے تو دو چار روز کے لیے تو دقّت ہوتی ہے مگر پھر بچہ کو روٹی کی ایسی عادت ہوجاتی ہے کہ اس کو ماں کے دودھ سے نفرت ہوجاتی ہے۔ اور اب اگرکوئی اس سے دودھ پینے کو کہے تو وہ ہرگز راضی نہ ہوگا۔ یہی حال نفس کا ہے۔ اگرگناہوں کے کام اس سے نہ چھڑائے جائیں تب تو یہ کبھی اپنے آپ اُن سے نہیں رُک سکتا، اور اگر ہمت کرکے قصد کرلیا جائے کہ بس آج سے پیچھے یہ گناہ نہ کریں گے تو اوّل اوّل دو چار روز تک تو تکلیف ہوتی ہے پھر آسانی ہوجاتی ہے، بلکہ کچھ دنوں کے بعد اس سے نفرت ہوجاتی ہے۔ پھر جیسے بچہ کا اگر دودھ نہ چھڑایا جاوے تو اس کا معدہ کمزور رہتا ہے کہ عمدہ اور نفیس غذائیں ہضم نہیں کرسکتا اور دودھ چھڑانے کے بعد وہ دنیا بھرکی نعمتیں کھانے لگتاہے۔ ان کا مزہ چکھ کر باپ ماں کو دعادیتاہے کہ خداان کا بھلا کرے کہ انہوں نے میرا دودچھ چھڑا کر ان نعمتوں کے قابل مجھے بنادیا۔ اسی طرح گناہوں کو چھوڑ کر آپ کا دل انوارِ طاعت کے قابل ہوجائے گا۔ پھر جب طاعات کے انوار قلب پر فائزہوںگے تو آپ بھی دعا دیں گے کہ خدا اس شخص کا بھلا کرے جس نے گناہوں کو ہم سے چھڑا کر ہم کو ان انوار کے قابل بنادیا۔ پھر آپ کو ان گناہوں کی طرف التفات بھی نہ ہوگا البتہ چند روز ہمت کرنا پڑے گی : چند روزے جہد کن باقی بخند چند روز کوشش کرو پھر خوش رہوگے۔ اورچند روز کے لیے ہمت کرنا کچھ مشکل بھی نہیں۔ کیا آپ بچے سے بھی گئے گزرے ہیں کہ وہ تو دودھ چھڑانے کی کلفت