ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
رحمتہ اللہ اور آپ سے بندے کو جو تعلیم و تربیت وارسادات عطا ہوئی اس میں سے انتخاب کر کے حسب استعداد واردات و حالت میرے آل و عیال کو ( جو آپ سے شرف بالبیعت ہیں ) تعلیم و تربیت کرتا رہوں گا - بشرطیکہ آپ سے اجازت مل جاوے - جواب - جب تک مجھ کو یہ اطمینان نہ ہوجائے کہ آپ اس منصب تعلیم کے اہل ہیں میں کیونکہ اجازت دے سکتا ہوں - سوال ( 55 ) خط سابق میں جو حضور نے دریافت فرمایا کہ خشوع کی حقیقت کیا ہے تو خشوع کی حقیقت میری سمجھ میں یہ آئی ہے کہ نماز میں طبیعت ما سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی طرف رجوع نہ ہو - جواب - غلط بلکہ کسی طرف خود رجوع نہ کرے - بقیہ سوال - اگر ہو تو فورا اس خیال کو چھوڑ دینا چاہئے - جواب - چھوڑ دینا اختیاری ہے - بقیہ سوال - لیکن فدوی کی حالت یہ ہے کہ ساری نماز میں طبیعت دوسرے خیالوں میں رہتی ہے - جواب - رکھنے سے یا بے رکھے - بقیہ سوال - نماز میں طبیعت گھبراتی ہے - جواب - خشوع کی جو حقیقت لکھی ہے کیا گھبرانا اس کے منافی ہے - بقیہ سوال - جی چاہتا ہے کہ نماز جلد ختم ہو - جواب - اس میں بھی وہی سوال ہے - سوال ( 56 ) بندہ نے اپنی بے عقلی کی وجہ سے حضرت والا کے وقت عزیز کو ضائع کر کے حضرت والا کو بے حد رنج و تکلیف دیا لا جرم صد گو شمالی کھا کر توبہ کرتا ہوں کہ آئندہ اس قسم کی بے عقلی نہ کروں گا - نا شاء اللہ بندہ کی اس بے عقلی کو معاف فرما کر بندہ کو قلق و بے چینی سے رہا فرمادیں اور بندہ کے لئے دعا فرمادیں کہ اللہ تعالیٰ عقل صحیح عطا فرمادیں - جواب - جب دینوی انتقام پر قدرت نہیں آور اخرت کا انتقام گوارا نہیں تو معاف نہ