ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
علیہ کی ایسی مقدس ترین ہستی رونق افروز تھی جن میں بڑی بڑی عبادتیں ریاضتیں اور مجاہدات کئے تھے آج بھی روز افزوں ترقیوں کے ساتھ گوناگوں تجلیات سے معمور ہیں - خانقاہ شریف کا ذرہ ذرہ آفتاب عالمتاب بنا ہوا ضیا باری کر رہا ہے حقیقت و معرفت کی شمع آج بھی روشن ہے اور شریعت و طریقت کا ناپیدا کنار سمندر آج بھی یہاں لہریں لے رہا ہے طالبان معرفت آتے اور سیراب ہو کر چلے جاتے ہیں شمع کے گر پرانوں کا ہجوم ایک عجیب نظارہ ہے آنے والے کسی وضع قطع کے ہوں ان سے بھی کوئی خشگی نہیں برقی جاتی لیکن زیادہ وقت نہیں گزرنے پاتا وہ بھی اسی رنگ میں رنگ جاتے ہیں وہ بھی شریعت و طریقت کے دیوانے نظر آتے ہیں - ان کو بھی رضائے خداوندی کی دھن ہوجاتی ہے اور وہ بھی عرفان کی منزلوں کو طے کرنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں نہ ان سے کچھ تعرض کیا جاتا ہے نہ ان کو بطور خطاب خاص کچھ کہا جاتا ہے - صرف ایسی گرامی صحبت کے وہ بابرکت لمحات جو بغیر اثر کئے ہوئے نہیں رہ سکتے کارفرمائی کرتے ہیں - میر مجلس کا جاذب نظر وہ پر اخلاص عمل اور حاضرین کا حسن اعتقاد و ذوق اتباع یہی وہ چیزیں ہیں جو افعال واعمال کیا طبائع میں انقلاب پیدا کردیتی ہیں ہر قول مین صدق ہر عمل میں حقانیت ظاہر وہ باطن میں خلوص میتیں پاک ارادے نیک اور ہر ہر قدم پر صراط مستقیم پر چلنے کی خواہش یہی انداز اپناوالہ وشیدا بنا لیتے ہیں یہی وہ باتیں ہیں جن پر دنیا مٹی ہوئی ہے - جس برگزیدہ ہستی کی ہر ساعت اعلامے کلمۃ الحق میں گزری ہو جس کا ہر نفس احیائے سنت اور تبلغ شریعت میں صرف ہوا ہو جس کی ساڑھے سات سو سے زیادہ تالیفات و تصنیفات سے ایک عالم فیضیاب ہو رہا ہو- اس کی کدمت کا کیا اندازہ اور شمار ہوسکتا ہے - یہی نہیں جس نے اپنی عمر گرامی کا بہت بڑا حصہ درس و تدریس لے علاوہ مواعظ وپبد نصائح ارشاد وہدایت اصلاح نفوس و قلوب میں گزار ہو کیا ایسی مثال آسانی سے مل سکتی ہے جس نے مشرق و مغرب شمال و جنوب ہندوستان کے اطراف و جوانب میں خود جاکر جام شریعت اور ساغر معرفت سے جانے کتنوں کو متوالا بنایا ہو ایسے ساقی کی کہیں نظیر ہائی جاسکتی ہے جو اس کبر سنی میں بھی تعلین و تلقین کے لئے ہر وقت مستعد اور مریضان معصیت کی مسیحائی کے لئے ہر لحظہ تیار ہوا یسےعارف ایسے