ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
صاحبان پانچ گھونٹ دودھ کی شرط لگاتی ہیں اور شیعوں کے یاں بھی کوئی شرط ہے جو فدوی کو یاد نہیں اور شاید حنفی صاحبان صرف ایک قطرہ ہی حلق سے اترنا کافی سمجھتے ہیں تو یہ مسئلہ کسی حدیث سے خوذ ہے جو اخذ کرنے میں ہر ایک نے اپنی اپنی رائے لگائی ہے اور اختلاف ہوگیا ہے یا کسی آیت سے اور وہ آیت یا حدیث کون سی ہے براہ کرم مطلع فرمادیں - جواب - سوال اگر محض تفریح طبع کے لئے ہے تو سوال کا خود یہ مقصود ہی صحیح نہیں اور اگر عمل کے لئے تو عمل بدوں اعتقاد ہوتا نہیں اور اعتقاد بصورت اختلاف مذہب نہیں ہوتا - علاوہ اس کے دلائل کی تحقیق پر عمل موقوف نہیں تو تحقیق دلائل کی ضرورت سمجھ میں نہیں آتی - ان صاحب کا دوسرا خط آیا جس کا خلاصہ معہ جواب ذیل میں نقل ہے اور یہ دوسرا خط دور جدید کا ہے جس کا ذکر عنقیب رسالہ ہذا میں آتا ہے مگر تناسب کے سبب اس کو خط سابق کے متصل رکھ دیا گیا ہے - ( جامع ) مضمون - مولانا صاحب السلام علیکم - افسوس کہ ایک عرض آپ نے قبول نہ فرمائی - سوال اول کا جواب جو آپ نے دیا ہے اس کا گویا یہ مطلب ہے کہ ہدایت یافتہ آپ سے ہدایت پاسکتا ہے بھٹکا ہوا نہیں فیض پاسکتا پس پھر وہ فیخ ہی کیا ہوا - مسئلہ کا جواب آپ نے دیا حالانکہ جواب مسئلہ آپ پر واجب ہوگیا ( بہت سی آیتیں بھی علحیدہ پرچہ پر لکھ کر لکھا کہ آگر آپ میرے سوال کو رد کریں گے تو کیا ان آیات مذکورہ سے آپ مستفیض ہونا نہیں چاہتے ) اگر سوال میرا محض تفریح طبع کے لئے ہوتا تو اول میں نے یہ نہ ظاہر کردیا ہوتا کہ میں شیعہ ہوں بلکہ یہ لکھتا کہ آپ کے خاص مقلدین سے ہوں اور جبکہ تین فرقوں کے علماء میں اتنا بڑا اختلاف پارہا ہوں تو کیوں نہ میں ایک صاحب سے استدرا کروں کہ یا اصل آیت بتلائی جاوے یا بدلائل سمجھایا جاوے اور جب ہر سہ علماء سے اس طرح سمجھ لوں گا تو اس کا فیصلہ قران سے اپنے واسطے کرلوں گا اور تب اس پر عمل کرسکوں گا آپ نے مجھ کو یہ سمجھا کہ دروغ گو ہے حالانکہ بندہ واقعی طالب حق ہے شیعہ ہے لیکن سینوں شافعیوں کو