ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
عریضہ کے جواب میں تحریر فرمایا تھا وہ غالبا قبل رمضان شریف بندہ کو ملا تھا - اس کو دیکھ کر بہت رنج ہوا اور مختلف خیالات کثیرہ پیدا ہوئے اور کئی دفعہ ارادہ بھی ہوا کہ جناب والا پر اس کو ظاہر کیا جاوے مگر اولا طول دوم حضور کے وقت ضائع ہونے کا اندیشہ تیسرے غیر مفید آج 24 رمضان المبارک ہے اخیر عشرہ ہے ایسے وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور جناب باری تعالیٰ کے وجود مغفرت کی شان مخفی نہیں لہذا نائب الرسل اور اہل کی شان بھی علی حسب مراتب امرین مذکورین میں دیگر اوقات کے اعتبار سے بہت ممتاز ہونی چاہئے - لہذا عرض ہے جناب والا نے جو کچھ ارشاد فرمایا فرمایا ہے اس کا منشاء اگر نفس الامر میں غصہ اور غضب ہے تو نہایت عاجزی ولجاجت سے عرض ہے کہ اللہ ہماری خطاء اور قصور معاف کی جاوے - جواب - توبہ توبہ چراغ مرد کجا نور آفتاب کجا ببیں تفاوت رہ از کجاست تا یکجا میں مسلمانوں کا ایک ادنیٰ خادم ہوں - خود ہزاروں تقصیرات میں ملوث ہوں نہ کہ دوسرا کوئی میرا قصور وار ہو اور میں معاف کروں - اگر بفرض محال آپ کے خیال میں کوئی بات ایسی ہے تو میں نے معاف کیا مگر مولانا موقع پر معاملہ کی بات تو کہی ہی جاتی ہے خواہ خوشامد سے یا غصہ سے - مضمون - جناب والا نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس کا منشاء اگر نفس الامر میں غصہ اور غضب سے تو نہایت عاجزی ولجاجت سے عرض ہے کہ للہ ہماری خطا اور قصور معاف کی جاوے اور آئندہ سے ان شاء اللہ ایسی صاف تحریر نہ کروں گا - رضینا باللہ ربا و بالاسلام دینا و بحمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نبیا ورسولا و باشرف علی ولیا ومرشدا اور اگر خدانخواستہ خدام والا پروہ امر بطور الہام و کشف ظاہر ہوتا ہے اور خدا نخواستہ خدام والا اس پر پختہ ہوگئے ہیں تو نہایت صدمہ وافسوس کے ساتھ عرض ہے - جواب - دو بعید احتمال تو آپ کو ہوئے جو اصل منشاء اس کا ہے جو اس کے خطوط میں موجود ہے اور جس کا حوالہ میں نے اپنے خط میں بھی دیا ہے آپ کو اس کا احتمال نہ ہوا - ملاحظہ ہو میرا خط اخیر جس میں میرے اس خطاب کی بناۓ مصرحا مذکور ہے اس قول میں چونکہ میرے اس