ملفوظات حکیم الامت جلد 30 - یونیکوڈ |
|
ہیں - میں بھائی صاحب مرحوم کے خیمہ میں موجود ہوں کہ اتنے میں حضرت والا کے خیمے میں سے مثنوی کے اشعار مسموع ہوئے توجہ کے بعد معلوم ہوا کہ حضرت والا ہی اشعار مثنوی اپنی زبان مبارک سے پڑھ رہے ہیں جن میں ایک شعر یاد رہا - شادباش اے عشق خوش سودائے ما اے طبیب جملہ علت ہائے ما اس شعر پر ذاکرین کو وجد آگیا اور ایک دوسرے پر گرنے لگے احقر پر گریہ طاری ہوگیا اور سجدہ میں گر پڑا جماعت ذاکرین میں خواجہ عزیز الحسن صاحب کو تو میں نے پہچانا اور کسی کو نہیں پہچانا اس کے بعد حضرت والا خیمہ سے باہر تشریف فرماہوئے - خدام پر حالت بکا طاری تھی تو ان کی تسلی کے لئے حضرت ارشاد فرمایا کہ تم لوگ کیوں روتے ہو تم تو مقصود سے دامن بھر رہے ہو اور ان شاء اللہ کامیابی یقینی ہے رونا تو ان کو پڑے گا جو اس وقت کی قدر نہیں کرتے - میرے بعد افسوس کریں گے جبکہ نہ ذکر کی آواز کان میں پڑے گی نہ کوئی راستہ بتانے والا ہوگا - دوسرے دن خواب دیکھا کہ میں اسی خواب کو حضرت والا سے عرض کر رہا ہوں اور حضرت نے اس بات پر ( کہ تم کیوں روتے ہو تم مقصود سے دامن بھر رہے ہو اور ان شاء اللہ کامیابی یقینی ہے ( مراقبہ کے طور پر سرجھکا لیا پھر سر آٹھا کر فرمایا کہ ان شاء اللہ کامیابی یقینی ہے - ایک دن خواب دیکھا کہ میں پیران کلیہ حضرت شیخ علاء الدین صابر رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر فاتحہ پڑھ رہا ہوں اور مجھ پر حالت بکا طاری ہے اور غایت شوق میں واجداہ واجدہ کہہ رہا ہوں جس کا جواب اچھی طرح یاد نہیں کہ حضرت شیخ کی طرف سے کیا ملا - وہم سا ہوتا ہے کہ شاید یہ الفاظ تھے نعم یاولداہ - جواب - یہی خواب ہیں جن کو قرآن مجید حسب تفسیر حدیث بشریی فرمایا گیا ہے اور حدیث میں مبشرات یہ خود اپنی تعبیر ہے - مبارک ہو - حق تعالیٰ ایسا ہی کرے کہ کامیابی یقینی ہو اور ان شاء اللہ تعالیٰ ایسا ہی ہے - خیر اگر تم یریٰ کے مصداق ہوتو خدا تعالیٰ کا شکر ہے کہ میں اور دوسرے احاب تریٰ لہ ہی کے مصداق ہیں اور ویا ثانیہ میں جدباعتبار سلسلہ بیعت کے کہا گیا ہے مکرر مبارک ہو - ذلک فضل اللہ یؤتیہ من یشاء -