ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
حضرت حاجی صاحب کی حضرت والا پر شفقت حضرت حاجی صاحب کو لکھا حضرت کو سخت تشویش ہوئی ۔حضرت کو مجھ سے بے حد محبت تھی حضرت پریشان ہوگئے اور سنا ہےکہ فرماتے تھے کہ جوان آدمی ہے ۔ جوش بڑھا ہوا ہے ۔ تحمل نہ ہوا وہاں سے کوئی صاحب آنیوالے تھے ۔زبانی کہلابھیجاکہ جب تک تمھارا یہ خادم زندہ ہے ۔کیوں کسی سے رجوع کرتے ہو حضرتے کی عادت کے یہ بالکل خلاف ہے کبھی کسی کو اپنی طرف رجوع کرنے کے لئے کبھی لفظ نہیں کہا ۔ مگر میرے ساتھ اس قدر خصوصیت تھی ۔ (حق تعالی کی یوں ہی منظور تھا ۔ )کہ یہ لفظ فرمائےاور خط بھی لکھا میں کان پور میں تھا ۔ظہر کا وقت تھا یہ پیام اور خط پہنچا وہ اثر کیا اس نے جو آگ پر پانی کرتا ہے مغرب کا وقت نہ آیا تھا کہ سب پریشانی رفع ہوگئی پھر اطمینان سے کام کرتا رہا۔ الحمداللہ حضرت کی برکت سے طریق کی حقیقت سمجھ میں آگئی پھر یہ وسوسہ ہوا کہ دوسرے صاحب سے قطع تعلق ہوگا تو ناراض ہوں گے سوچتا رہا کیا کروں سمجھ میں یہ آیا کہ گول مول بات رکھنا تو ٹھیک نہیں اطلاع کردینا چاہیے پھر خفا ہوں یا کچھ ہوں جوانی اور ہوشیاری کاعالم تھا ایک تدبیر کے ساتھ ان سے قطع تعلق کیا تاکہ قطع کی نسبت ان ہی کی طرف رہے وہ ۔۔۔میں تھے ۔ میں نےان کو خط لکھا کہ بمقتضائے الدین النصیح میں نہایت ادب سے خیر خواہانہ عرض کرتا ہوں کہ بعض باتیں آپ کے خلاف شرع ہیں ان کو چھوڑ دیجئے اور میں دعا کرتا ہوں کہ آپ کی حالت شریعت کے مطابق ہوجائےاس سے وہ بیحد خفا ہوئے ۔ اور خود ہی قطع تعلق کردیا اور نہایت خفگی کا خط آیا جس میں یہ بھی تھا کہ میں تم کو وہ دولت دینا چاہتا تھا جو مجھ کو حضرت علی سے پہنچی ہے ۔ تم اس کے اہل تھے مگر قسمت تمھاری اور خیر میں نے یہاں تک لکھا تھا کہ دعا کرو خدا میرا میرے زندقہ پر اور تمھارا تمھاری شریعت پر خاتمہ کرے ۔ میری جو غرض تھی یعنی قطع تعلقی وہ پوری ہوگئی میں بے قصور تھا ۔ اس واسطے میں نے اس کی کچھ پرواہ نہ کی ۔ پھر جناب تھانہ بھون آئے یہ وقت میرے واسطے بہت نازک تھا ۔ میں سوچتا تھا کہ اب ان سے ملاقات ضرور ہوگی میں کیاعذر کروں گا اور ممکن نہیں کہ میں ملوں نہیں مگر دل میں کتراکر گیا تو نہ اان سے ملا نہ ان کے پاس گیا ۔ نہ کچھ کہا نہ کچھ سنا انہوں نے جب ایسا دیکھا تو بہت برا بھلا کہا ۔ ایک لوہار نے اس کو مجھ سے نقل کرنا چاہا ۔ اور میرا طرف داربن کر ۔۔۔۔صاحب کی شان میں کچھ گستاخی کرنا چاہی میں نے اس کو ڈانٹ دیا کہ خبردار جو کچھ کہا ۔ ہم جانیں