ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
شود بشکند کوہ را ،،یہاں تیں قلب مجتمع ہیں۔ نماز عشاء اول وقت قنوج میں مکان پر پڑھی کیونکہ مسجد میں ابھی جماعت میں دیر تھی اور ریل پر جاناتھا چند اہل محلہ بھی شریک تھے ۔ تقریبا بیس آدمی تھے اور سورۃ الم نشرح اور سورۃ والعصر پڑھی ۔ اسباب پہلے سے تیار کر لیا گیا تھا ۔ اور بعد نمازاسٹیشن روانہ ہوئے ۔ آیت ان تتوبا الی اللہ کے متعلق جائے قیام سے سرک ذرا دور تھی ۔ وہاں تک پیادہ جانا ہوا ۔ اس راستہ میں فرمایا یہ آیت ان تتوبا الي الله فقد صغت قلوبكما وان تظاهرا عليه فان الله هو مولاه و جبريل وصالح المومنين میں وان تظاھرا علیہ کی جزا محذوف ہے اور وہ لا یضرہ ہے کیونکہ فان اللہ ھو مولاہ صلاحیت جزا کی نہیں رکھتا کیونکہ جزا متاخرین عن الشرط ہوتی ہے اور ولایت حق تعالی متاخر نہیں ۔ روانگی از قنوج مولوی عبدالغنی صاحب ریاست بھر ت پور جانے کیلئے ہمراہ تھے چونکہ سفر ڈیگ ملتوی ہوگیا ۔ لہذا وہ قنوج واپس ہوگئے ۔ قنوج کے اسٹیشن پر معلوم ہوا کہ جو ٹرین اس وقت جاتی ہے اس میں صرف دو گاڑیاں تو ایسی لگائی جاتی ہیں جو ایک درمیانی جنگشن پر کاٹ کر ہاترس جانے والے ٹرین میں لگائی دی جاتی ہیں ۔ ان دو کے سوا تمام گاڑیاں بمبئ کی طرف چلی جاتی ہیں ۔ یعنی ان دو گاڑیوں کے مسافر وں کو ہاترس تک گاڑی بدلنا نہیں پڑتی اور گاڑیوں کے مسافر وں کو اس جنگشن پر تبدیلی کرنا پڑتی ہے ۔ بعض خیر خواہوں نے حضرت کا اسباب انہیں گاڑیوں میں رکھ دیا ۔ کہ راستہ میں بدلنا نہ پڑے ۔ یہ تجویز تو خیر خواہی سے کی مگر نتیجہ برعکس ہوا ۔ اور اس قدر تکلیف ہوئی کہ گاڑی تبدیل کرنے میں اس آسائش کی غرض سے انہیں دو گاڑیوں میں بیٹھتے تھے ۔ جس سے بہت زیادہ اژدہام ہوگیا ۔ گاڑیاں چھوٹی آدمی زیادہ مختلف الطبائع اشخاص سرمائی سامان ہر ایک کے ساتھ بچے اور عورتیں اور وقت شب ہونے کی وجہ سے آسائش کے خواہاں اس تمام سفر میں ایسی تکلیف کہیں نہیں ہوئی تھی ۔ بمشکل خدام نے حضرت والا کے لئے ایک چھوٹی سی بینچ نصف کے قریب خالی کر کے بستر بچھایادیا حضرت والا کی عادت ہے کہ جب تک ہمراہیان کی آسائش کا سامان نہ ہوجائے خود آرام نہیں فرماتے پوچھا اور لوگ کہاں کہاں بیٹھیں گے عرض کیا گیا جہاں موقعہ پائیں گے بیٹھ جائیں گے اور جیسے