ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
عرض کیا کہ حضرت میں بھی اندر چلوں تو ارشاد فرمایا کہ مالک مکان سے اجازت لینے پر جا سکتے ہیں ۔ ویسے جائز نہیں ۔ چنانچہ میں نے اجازت لے لی اور اس کے بعد جس جگہ اتفاق ہوا تو اجازت لیکر جاتا تھا اندر مکان کے پہنچنے پر پردہ درمیان میں تھا حضرت والا نے کسی محرم شخص کو اندر پردہ کے کھڑا کر دیا اور ان سے فرمایا کہ جو میں سوال کروں ان عورتوں سے اس کا جواب لے کر مجھ سے کہتے جاؤ ۔ بیعت کا مفصل بیان سوال : بہشتی زیور دیکھا یا سنا ہے یا نہیں ۔ جواب سنا ہے ۔ سوال کونسا حصہ ۔ جواب پہلا حصہ اس پر حضرت نے فرمایا بہت کم سنا ہے پوری کتاب سنیں اپنے شوہر ہی سے سن لیا کریں اور سات حصے تو ضرور ہی سن لینے چاہیئں ، پھر حضرت نے فرمایا کہ ان سے پوچھو سنو گی عمل رکھو گی ۔ خواہ عمل کرنا نفس اور طبیعت اور عادت کے خلاف ہو ۔ غرض سب نے اقرار کیا ۔ اس کے بعد حضرت نے پردہ کے اندر اپنے رومال کا گوشہ بڑھا دیا کہ وہ بیبی ہاتھ میں لے لیں اور خطبہ اور اما بعد فاعوذ باالله من الشيطن الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم ۔ پڑھ کر یہ تین آیتیں تلاوت کیں ۔ يا ايها الذين آمنوا اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة وجاهدوا في سبيله لعلكم تفلحون . يا ايها الذين امنوا اتقوا الله وكونوا مع الصدقين . ان الذين يبايعونك انما يبايعون الله يد الله فوق ايديهم فمن نكث فانما ينكث علي نفسه ، ومن اوفي بما عاهد عليه الله فسيؤتيه اجرا عظيما . اس كے بعد حضرت نے فرمايا كه جو میں کہتا جاؤں وہ اپنے دل میں کہتی جاؤ ۔ یہ کہو توبہ کی میں نے شرک سے کفر سے بدعت سے چھوٹے بڑے گناہوں سے ایمان لائی میں اللہ پاک پر اور اس کے سچے رسول پر لا اله الا الله محمد رسول الله عہد کرتی ہوں میں کہ پانچوں وقت کی نماز پڑھوں گی رمضان شریف کے روزے رکھوں گی ۔ اگر مال ہوگا تو زکوۃ دوں گی زیادہ گنجائش ہوگی تو حج کروں گی ۔ اللہ رسول کے احکام جہاں تک ہو سکے گا بجالاؤں گی اور جن باتوں سے منع کیا ہے ان کو ہرگز نہ کروں گی ۔ اگر خطا ہو جائے تو فورا توبہ کرلوں گی بیعت ہوتی ہوں چاروں سلسلوں میں چشتیہ ، قادریہ ، نقشبندیہ ، سہر وردیہ ، اے