ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
ہیں تو میں دیکھتا ہوں کہ ان کادل کسی طرف راغب نہیں رہا ہے ۔ اگر ان کادل کسی طرف راغب ہوتا ہے تو میں ان کو مقید کرنا نہیں چاہتا ۔ اور اگر اس کام میں کوئی خاص مخطور نہیں ہے تو اس کام سے منع نہیں کرتا ۔ یہ مرتبہ اجازت کا ہے اور مشورہ کا موقعہ وہ ہے کہ رائے لینے والے کا دل کسی طرف مائل نہ ہو اس وقت میں وہ رائے دیتا ہوں جو علاوہ غیر مستلزم مخطور ہونے کے مفید اور ضروری ہو ۔ بلکہ اپنے نزدیک وہ رائے منتخب کرتا ہوں جو مفید رایوں میں سے بھی اعلی درجہ کی ہو ۔ اور اس وقت بھی میرا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ رائے لینے والے کو مجبور کروں کہ ایسا ضرور کرو ۔ بلکہ خلوص کے ساتھ وہ رائے پیش کردیتا ہوں ۔ اور اس بات کا دعوی بھی نہیں ہوتا کہ میری رائے ٹھیک ہی ہے مولوی صاحب نے عرض کیا کہ جو کچھ بھی ہوا میں اپنا قصہ بیان کرلوں پھر آج حضرت مجھ کو مشورہ دیں میں نے قرآن شریف اور درود شریف کی کثرت کی تعلیم فرمائی جس کا میں اب تک پابند ہوں تین چار سال سے یہی حالت ہے کہ میں نہ ادھر کا ہوں نہ ادھر کا پریشانیاں بڑھتی جاتی ہیں ۔ حالانکہ میں اس کے دفیعہ کی کوشش کرتا ہوں جیسے کوئی کہتا ہے ویسے ہی کرتا ہوں مگر کوئی تدبیر کار گر نہیں ہوتی ۔ شیخ اول کو بھی چھوڑا طبیعت اس میں پریشان رہی کہ ان کا عتاب نہ ہو ۔ دوسرے کسی نے بھی کوئی تسلی بخش بات نہ بتلائی جب کسی کے پاس گیا حضور سے اجازت بھی لے لی ۔ خواب بہت دیکھے اپنے نزدیک اطمینان کرکے کسی پاس گیا ۔ خوابوں کا کیا اعتبار فرمایا خوابوں کا کیا اعتبار اول تو آجکل کسی کا خواب بھی معتبر نہیں ۔ خصوصا اس شخص کا جس کادماغ مشوش ہو ۔ (مولوی صاحب نےچند خواب بیان کئے ) فرمایا کہ اس میں احتمال ہے کہ حدیث النفس ہو خوابوں پر بنا کرنا میرے نزدیک صحیح نہیں ہاں استخارہ مسنون ہے استخارے کے بعد جس بات پر دل جمے وہ کرنا چاہئے اس میں امید اصلاح ہوتی ہے اورجب تک جمیعت قلب حاصل نہ ہو برابر استخارہ کرنا چاہئے ۔ مولوی صاحب نے عرض کیا استخارہ بھی بہت کیا استخارہ میں یہ آیت قلب میں آئی ہے اولئك علي هدي من ربهم فرمایا حضرت مولانا نے کہ یہ غیر قابل اعتبار ہے ۔ میرے نزدیک یہ تصرفات دماغی ہیں ۔ جس طرح رائے ہوتی ہے قوۃ واہمہ اسی طرف مائل ہوکر اجازت کی صورتیں دکھلاتی ہے آپ مولوی آدمی ہیں علم رکھتے ہیں ہمیشہ کو یاد کر لیجئے کہ ایسی باتوں میں نہ پڑے عرض کیا یہ آیت بھی قلب میں آتی تھی ۔ لیکن شکوک بھی رہتے تھے ۔ فرمایا تشویش بڑھنے سے دماغ میں آگیا ہے اور قوۃ واہمہ