ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
اللہ اور کیوں نہ ہو حق تعالی نے خبر دی ہے ۔ زين للناس حب الشهوات من النساءوالبنين والقناطير المقنطرة الآيةآیت میں ثابت ہے کہ حرص انسان کی خلقت میں داخل ہے ۔ ہاں کسی میں متعلق بالمال ہے اور کسی میں بالنساء وغیرہ وغیرہ تو اس سے مستثنی تو کوئی آدمی بھی نہیں ہو سکتا ۔ ہاں کمی و بیشی کا فرق ہو سکتا ہے ۔ اور یہ ہو سکتا ہے کہ اپنے اختیار سے کوئی اس کو بیجا موقعوں سے روکے رکھے اور یہ امر اختیاری ہے اور اختیار پر مدار تکلیف کاہے اور حرص کو داخل طبیعت کرنے میں مصلحتیں ہیں کیونکہ اگر مال کی طرف اور دیگر ضروریات کی طرف میلان نہ ہوتا تو اس کا اکتساب کیسے ہوتا تھوڑی حرص کی بھی ضرورت ہے اور بخل کی بھی اور ان کے اضداد کی بھی ۔ اخلاق کی ماہیت کے جاننے سے معالجہ میں سہولت ہوتی ہے علماء فن نے اخلاق سے یہ تفصیل بحث کی ہے اور اخلاق کی فہرست لکھی ہے اخلاق کبھی مفرد ہوتے ہیں اور کبھی متعدد اخلاق سے ایک خلق پیدا ہوتا ہے ۔ میں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غضب کی اصل کبر ہے اور فرع حقد تو غضب اور کبر اور حقد میں یہ تعلق ہوا کہ کبر اصل الاصول ہے اور غضب اس کی فرع اور حقد اس غضب کی فرع اس کا علم ہونے سے معالجہ میں آسانی ہوتی ہے ۔ بعض وقت ایک خلق کا علاج کیا جاتا ہے ۔ اور نفع نہیں ہوتا ۔ وجہ یہ ہوتی ہے کہ جو اس کی اصل ہے وہ موجود رہتی ہے اس کے علاج کی طرف خیال نہیں جاتا ۔ اس واسطے نفع نہیں ہوتا ۔ اور بعض وقت مرض موجود کا علاج نہیں کیا جاتا ہے ۔ بلکہ اس کی اصل کا علاج کیا جاتا ہے ۔جو ظاہرا بالکل خلاف ہوتا ہے ۔ اور ظاہر میں لوگ اس علاج کو صحیح نہیں سمجھتے۔ مگر اس سے نفع مرض موجود کو بھی ہو جاتا ہے اس وقت سب حیرت میں رہ جاتے ہیں کہ یہ کیسے ہو گیا ۔ فن کے جاننے کے نتائج ہیں ۔ اخلاق مذمومہ کا بھی بالکل ازالہ نہ چاہئے اخلاق کے متعلق تحقیق یہی ہے کہ بالکل ازالہ اخلاق مذموم کا بھی نہ چاہئے ورنہ ان کی منفعت تخلیق باطل ہوتی ہے کبر سب جانتے ہیں کہ برا ہے ۔ مگر اس کا بھی بالکل ازالہ نہ چاہئے وہ بھی بقدر ضرورت محمود ہے ۔ یعنی وہ کبر جو اپنے مصرف میں صرف ہو ۔ دیکھیے حضورﷺ سے رجز کے کلمات منقول ہیں ۔ انا النبي لا كذب انا ابن عبد المطلب اسی معنی کر کہا ہے