ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
صاحب کے دھول ماری انہوں نے اٹھ کر اس کا ہاتھا دبایا اور کہنے لگے ۔ بہت چوٹ لگی ہوگی ۔ یہ حالات کے آثار تھے ۔ زبانی جمع خرچ سے حالات نہیں حاصل ہوتے ۔ اور حال ہی کوئی چیز ہے ۔ حضرت حاجی صاحب کے پاس کیا تھا ۔ مجھ سے لوگوں نے پوچھا کہ حضرت حاجی صاحب کے پاس کیا ہے جو علماء کے پاس نہیں کہ وہاں جاتے ہیں ۔ میں نے کہا ہمارے پاس الفاظ ہیں اور وہاں معانی ہیں الفاظ تو معانی کے محتاج ہوتے ہیں اور معانی الفاظ کے محتاج نہیں ہوتے ۔ ضاد کی تحقیق بذریعہ خط احوال کتابوں کے دیکھنے سے نہیں حاصل ہوتے دیکھئے اگر کوئی چاہے کہ کتاب میں ترکیب دیکھ کر روٹی پکالے تو ہر گز بھی نہ ہوگا ۔ اگر بری بھلی گھڑ بھی لی تو آنچ کا انداز کیسے ہوگا ۔ اور روٹی کچی رہ جائے گی یا ایسا ہے جیسے لوگ بذیعہ خط کے ضاد کے مخرج کے تحقیق کرتے ہیں ۔ میں تو اس موقعہ پر یہ شعر پڑھا کرتا ہوں گر مصور صورت آں دلستاں خواہد کشید لیک حیرانم کہ نازش راچسپاں خواہد کشید یہ سب تقریر ہوا خوری کے راستہ میں ہوئی ۔ 23 صفر 1335 ھ بروز بدھ مغرب چہار شنبہ میں سورہ ء ھمزہ اور سورہ فیل پڑھی اور نماز ڈیرہ سے باہر میدان میں ہوا خوری سے لوٹ کر پڑھی ۔ نفلیں بیٹھ کر پڑھی آج حضرت کو تکان زیادہ تھا ۔ کچھ آدمی بڑھل گنج کے بھی غالبا تھے ۔ اجمیر میں انوار فرمایا میں اجمیر حاضر ہوا ہوں اسٹیشن پر اترتے ہی معلوم ہوتا تھا کہ تمام شہر پر انوار برستے ہیں ۔ نہ معلوم کس طرح سے ان بزرگوں نے خدا کا نام لیا ہے وہاں شرک و بدعت بھی ہے مگر ظلمات پر