ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
شاہ عبدا لعزیز صاحب کی ذہانت ایک مرتبہ شاہ عبد العزیز صاحب کی مجلس میں ایک شخص نے کہا لفظ گھونسا کے مرادفات کتنے ہو سکتے ہیں شاہ صاحب نے گنوانا شروع کئے تو گیارہ لغت ہوئے اس شخص نے کہا کہ مجھے تمام عمر میں سات لغات ملے تھے ۔ شاہ صاحب سے کسی نے پوچھا چاند کو عورتیں اور بچے چند ماموں کیوں کہتے ہیں تو شاہ صاحب نے اسکی توجیہ یہ کی کہ یہ ایجاد عورتوں کی ہے ۔ اور بچے ان کی دیکھا دیکھی کہنے لگے ہیں ۔ چاند کو چندا ماموں کیوں کہتے ہیں چاند کو ماموں کا لقب اس واسطے دیا ہے کہ ماموں ماں کا محرم ہوتا ہے اس سے پردہ نہیں ہوتا اور چاند سے بھی کوئی نہیں چھپتا جیسا آفتاب سے چھپ جاتے ہیں ۔ ایک جادو گر شاہ صاحب کے پاس آیا کہ میں سحر کا ایک عمل بھول گیا ۔ کسی طرح وہ پھر یاد آجائے ۔ ان باتوں سے شاہ صاحب کو کیا علاقہ مگر آپ نے ذرا دیر مراقبہ کیا اور سب عمل پڑھ دیا ۔احقر نے حضرت والا سے پوچھا یہ کیا ہوا شاہ صاحب کو عمل کیسے یاد آگیا ۔ فرمایا کہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ہر حرف کی ایک روح ہے شاہ صاحب نے حروف کی ارواح کو حکم دیا کہ ترتیب وار حاضر ہوں ۔ انہیں کی ترتیب سے حرفوں کو مرتب کیا وہ کلام بن گیا چنانچہ شاہ صاحب نے یہی وجہ بیان فرمائی تھی ۔ وعدہ نہ کرنا مگر بات کا خیال رکھنا ریل میں بیٹھے ہوئے فرمایا میں وعدہ تو کیا نہیں کرتا مگر خیال بات کا وعدہ سے زیادہ رکھتا ہوں ۔ اور فرمایا اس مرتبہ اعظم گڈھ میں لوگوں نے تنگ بہت کیا وجہ تو اس کی غایت محبت ہے ۔ مگر محبت کے ساتھ جہالت مل گئی ہے ۔اس وجہ سے تکلیف پہنچی ہے ۔ اگر آیندہ وہاں جانا ہوا تو معمولات کا کوئی قانون ہونا چاہئے خدام نے عرض کیا ضرور ۔ فرمایا انتظام تو اپنی آسائش کا ہو سکتا ہے ۔ مگر اس میں صورت ترفع کی سی ہو جاتی ہے ۔ جو خلاف عادت ہے ۔ مثلا وہاں بڑی تکلیف مصافحہ سے ہوتی تھی اسکا انتظام یہ کیا جائے کہ ملاقات کا وقت مقرر کر دیا جائے اور لوگوں کے آنے اور ملنے کیوقت چار آدمی مقرر کر دیئے جائیں کہ ہجوم نہ ہونے دیں ایک ایک سے ملاقات ہو ۔