ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
جائز کہنے پر نہیں کیا اس کی وجہ کیا ہے بجز اس کے کہ ناجائز طبیعت کے خلاف ہے اور منظور ہے طبیعت کے موافق کر نا بس جائز کرنا منظور ہے اس واسطے پوچھتے ہیں ۔ صاحب ملفوظ بنو نہ حافظ ملفوظ فرمایا ایک بزرگ کا قول ہے کہ بجائے ملفوظات جمع کرنے کے صاحب ملفوظ ہو جاؤ وہ بات پیدا کرو جس سےتمھاری زبان پر وہی ملفوظات جاری ہونے لگیں ۔ صاحب ملفوظ بنو حافظ ملفوظ ہونے سے کیا فائد ہ ہے ۔ وظیفہ یا شیخ عبد القادر پر اعتراض فرمایا ایک شخص نے کہا یا شیخ عبد القادر ؒ کا وظیفہ کرنے میں بڑی برکت ہے ۔ میں نے کہا جی ہاں ان کو پکارتے ہو وہ بھی برکت کے لئے اسی کو پڑھا کرتے ہوں گے اور ان سے پہلے لوگ برکت کے لئے کیا پڑھتے ہوں گے ۔ برکت کے لئے وہی چیز کیوں نہ اختیار کرو جس سے وہ خود اور ان سے اگلے لوگ برکت حاصل کرتے تھے اور وہ وظائف اور دعائیں ہیں جو حدیث و قرآن میں موجود ہیں ۔ اہل دنیا علماء سے خط وکتابت رکھیں فرمایا اہل دنیا اگر علماء سے خط وکتابت رکھیں تو رفتہ رفتہ مناسبت ہو جاتی ہے اور دین سے وحشت نہیں رہتی ۔ آخر ہیں تو مسلمان ہی مسلمانوں کو تنبہ تو ہوتا ہی ہے ۔ لطیفہ کسی کی لگی کو کوئی کیا جانے غالبا ذکر ہوا کہ اہل دنیا دین داروں کو دیکھ کر کہتے ہیں جانے کس چیز پر یہ مست ہیں ۔ ان کو کیا حاصل ہوتا ہے کسی نے کہا کسی کی لگی کو کوئی کیا جانے ۔ فرمایا حضرت والا نے کسی کی لگی پر یاد آیا ۔ ایک مرتبہ حاجی صاحب پانی پت کو جارہے تھے دیکھا کہ ایک شخص درد نامہ غمناک پڑھ رہا ہے اور اس پر بڑا اثر ہے ۔ فرمایا کیا پڑھ رہا ہے اس نے کہا جا کام کر تو کیا جانے ۔ حضرت گذرتے چلے گئے ۔ پھر وہ شخص بھی پانی پت پہنچا اورخبر ملی کہ دردنامہ غمناک کے مصنف یہ ہی ہیں ۔ بہت خفیف ہوا ۔ اور حضرت سے معافی مانگنے لگا کہ حضرت بڑی گستاخی ہوئی ۔ فرمایا