ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
تو پھر ان سے کچھ توقع نہ رکھے تکلیف توقع رکھنے سے ہوتی ہے ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ میں شاعری اور اخبار نویسی کا شغل رکھتا تھا ۔ مگر اب توبہ کر لی کیونکہ اخبار نویسی کے شغل میں ہر وقت یہی فکر رہتی تھی کہ فلاں مضمون کی یہ سرخی ہونی چاہئے فلاں اقتباس فلاں جگہ سے ہوگا ۔ وغیرہ وغیرہ ۔ کثرت اشغا ل کو تشویش قلب لازم ہے فرمایا اس قسم کے کاموں میں تشویش قلب لازم ہے خواہ وہ دینی ہوں یا دنیوی گو دینی کاموں کو ضرورت کی وجہ سے کیا جاتا ہے ۔ اور وہ منافی بھی نہیں توجہ الی الحق کے لیکن پھر بھی توجہ بلاواسطہ کے برابر نہیں ۔ چنانچہ ایسے کام کرنے کے بعد ابھی اہل اللہ کے قلب میں ایک طبعی کدورت پیدا ہو جاتی ہے اور استغفار کرتے ہیں ۔ یہی معنی ہیں اس حدیث کے لیغان علی قلبی ۔ یعنی حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ میرے قلب میں بھی کدورت پیدا ہوجاتی ہے اور میں دن میں ستر (70 ) مرتبہ استغفار کیا کرتا ہوں ۔ تکبر اور خلاف عادت کام سے خجلت فرمایا بعضے امور ناگوار طبیعت ہوتے ہیں اور ناگواری کی وجہ دو ہوتی ہیں ۔ تکبر یا خلاف عادت ہونا ما بہ الامتیاز اور معیار تکبر اور خلاف عادت کا یہ ہے کہ اگر اس شخص کا خلاف عادت اعزاز بھی کیا جائے تب بھی شرمائے تو وہ ناگواری خلاف عادت ہونے سے ہے ۔ اور اگر ایسا نہ ہومثلا ایک شخص ہے کہ بازار میں سر پر گٹھا لے چلنے میں شرماتا ہے اور ہاتھی پر چڑھنے میں نہیں شرماتا گو خلاف عادت ہو تو یہ تکبر نہیں (فرمایا حضرت والا نے یہ مضمون مضامین میں غیر منقولہ میں سے ہے اس کی نسبت عرصہ سے خلجان تھا ۔ ) کبھی ایک بلا دوسری بلا کا دفیعہ ہوتی ہے ۔ صبح کی دعوت شیخ علی صاحب کے یہاں تھی (یہ صاحب حضرت کے خلیفہ ہیں ) قریب 9 بجے کے ان کے یہاں تشریف لے گئے اور قریب ایک بجے کے کھانا ملا وہاں بیٹھے ہوئے طرح طرح کی گفتگو ہوتی رہی ازاں جملہ یہ کہ فرمایا بعضی بلا دوسری بلاؤں کا دفیعہ ہوتی ہیں مولانا روم کہتے ہیں ؎