ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
بیچارے ایسے گھبرائے کہ بستی چھوڑ کر بھاگ گئے ۔ مسکرا کر فرمایا یہ با ر بار مصافحہ کرنا ان میاں جی کی طرح سے میرے بھی نکالنے کی ترکیب ہے ۔ صاحبو میں ویسے ہی نکل جاؤں گا ۔ ترکیبوں کی کیا ضرورت ہے پھر فرمایا حدیث میں آیا ہے ۔ ان من تمام تحياتكم الصافحة ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ مصافحہ متمم سلام ہے اور سلام کیلئے کچھ قواعد مقرر ، میں تو مصافحہ کیلئے جو کہ اس کا تابع ہے بطریق اولی ہوں گے ۔ مثلا لکھا ہے کہ اذان کیوقت سلام نہ کر وکھانا کھاتے وقت سلام نہ کرو ۔ اور ، اور بھی مواقع ہیں جن کا ماحصل یہ ہے کہ مشغولی کیوقت سلام نہیں کرنا چاہئے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ مشغولی کے وقت مصافحہ بھی نہیں چاہئے ۔ مصافحہ میں بد تمیزی بہت سے علماء تو وداعی مصافحہ کو بھی بدعت کہتے ہیں ۔ مگر خیر ہمارے علماء جائز کہتے ہیں ۔ چونکہ وداع کے وقت سلام تو مخصوص سے ثابت ہے اور مصافحہ متمم سلام ہے تو مصافحہ کی کوئی حد ہی نہیں ہے ۔ استنجے کے بعد بھی مصافحہ اٹھنے کے بعد بھی مصافحہ بیٹھنے کے بعد بھی مصافحہ اسی واسطے میں نے ترکیب کی تھی کہ کمرہ میں بیٹھ کر کواڑ بند کر لیتا تھا اس سے بہتوں کی دل شکنی ہوئی ہوگی ۔ مگر کیا کیا جائے اپنا تحمل بھی تو دیکھنا چاہئے ۔ میری طبیعت کسل مند ہے ۔ یہ سفر میں نے بغرض آسائش کیا ہے اور جب یہ بھر مار مصافحہ کی ہوگی تو پھر آسائش کہاں نیز تعلم کی بھی ضرورت ہے ۔ کبھی کسی کے کان میں پڑا ہی نہیں کہ ایسا مصافحہ نہ چاہئے مصیبت یہ ہے کہ آج کل کے مشائخ بجائے اس کے کہ اس سے منع کریں اور اس کی کوشش کوتے ہیں کیونکہ اس سے ان کی گر م بازاری ہوتی ہے اس واسطے میں نے اس دل شکنی کو گوارا کیا کہ یہ بات یاد تو رہے گی ۔ مدینہ طیبہ کی حکایت سنا ہے مدینہ طیبہ میں رجبی ( اگر یہ التزام سے کیا جائے تو بدعت ہے جیسا کہ آکل ہوتا ہے ۔ جماعت انتخاب التالیفات ) کے دن خطیب معراج شریف کا بیان کرتا ہے بعد ختم بیان کے لوگوں کا عقیدہ یہ ہے کہ اس کے بدن کو ہاتھا لگانا موجب برکت ہے مجمع ہے مجمع بہت ہوتا خطیب تنگ آجاتا ہے ۔ اس کے لئئے پہلے ہی سے کپڑے کا ایک مقصود بنایا جاتا ہے ۔ پس وہ اٹھ کر اس میں چلا جاتا ہے ۔ اور پھر اس