ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
ہیں ۔ قہوہ خانے ہر جگہ ہیں ۔ برابر ، برا بر دس آدمی بیٹھے ہیں ہوئی مسلمان ہے کوئی عیسائی کوئی یہودی او قہوہ خانہ مسلمان کا ہے یا عیسائی کا یا یہودی کا بے تکلف کھا پی رہے ہیں ۔ اور ایک دوسرے کے جنازہ میں شریک ہوتے ہیں ۔ بڑا افسوس ہے ۔ کمینوں کو فصلا نہ دینے کا حکم سوال : ( غالبا مفتی محمد یوسف صاحب نے پوچھا تھا ) دستور ہے کہ کمینوں کو فصلا نہ دیا جاتا ہے ۔ یہ کیسے جائز ہے کیونکہ عمل مجہول ہے فرمایا فقہاء نے اس کی نظیریں لکھی ہیں جن کا حاصل یہ ہے کہ جہاز یسیرہ کا تحمل کیا جا سکتا ہے ۔ یسیرہ کی تفسیر میرے نزدیک یہ ہے کہ مفضی الی المنازعۃ ۔ نہ ہو ۔ فرمایا معاملات میں عرف پر بہت مدار ہے جس بات میں ابتلا ء عام ہو اس میں حتی الامکان سہولت کرنا چاہئے ۔ زمیندار کو نرخ مقرر کرنا حرام ہے سوال : قصائیوں وغیرہ کے لئے زمیندار اپنے دباؤ سے کوئی نرخ مقرر کر دیتے ہیں ۔ یہ کیسا ہے ۔ فرمایا حرام ہے ۔ غلہ کی بار بر داری بعض جگہ ذمہ بیع ہوتی ہے نہی عن بیع وشرط کا جواب سوال : بعض جگہ رواج ہے کہ غلہ کی بار برداری بیع کے ذمہ مانی جاتی ہے اس کو قیمت جب دیتے ہیں جب کہ وہ مکان پر پہنچا دیویں ۔ فرمایا میرے نزدیک جائز ہے جیسے چمار سے گھاس خریدتے ہیں اور مکان تک پہنچاتا ہے چونکہ اس کا رواج ہے اس واسطے اسی کے ذمہ مانا جاتا ہے اس پر سوال کیا گیا کہ حدیث نہی عن بیع وشرط کا کیا جواب ہے ۔ فرمایا اس سے بعض شرائط مستثنی بھی ہیں جن کے لئے جامع اصول یہ ہے کہ شرط سے مراد شرط ہے جس میں نفع احد المتعاقدین کی وجہ سے ضرر آخر ہو ۔ اور جو ضرر متحمل ہو اس مین تراضی ہے ۔ ملازمت خفیہ پولیس او ڈپٹی کلکٹری وغیرہ کا حکم سوال : خفیہ پولیس کی ملازمت جائز ہے یا نہیں ۔