ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ذاکر کا خاتمہ بہت صاف ستھرا ہوتا ہے ۔ فرمایا ذکر اللہ میں جی لگے نہ لگے نبھائے جائے ۔ ذکر اللہ عجیب چیز ہے اس کی قدر مرتے وقت معلوم ہوگی ۔ جن کے قلب میں ذکر رچ جاتا ہے ان کا خاتمہ بہت پاک صاف و ستھرا ہوتا ہے ۔ ذاکرین کو اور کوئی مشغلہ نہ چاہئے فرمایا میں ہر شخص سے وہ کام لیتا ہوں جس کے واسطے وہ میرے پاس آیا ہو ۔ حتی کہ ذاکرین اگر کسی کا خط لاتے ہیں یا استفتا لکھا ہوا دیتے ہیں تو میں واپس کر دیتا ہوں اور کہہ دیتا ہوں کہ تم اپنے کام میں لگو ۔ یہاں دوسروں کے کام کے لئے نہیں آئے ہو ۔ ایسا نہ کروں تو وہ اپنے کام سے رہ جائیں ۔ بزرگوں نے لکھا ہے کہ اپنے شیخ کے پاس جائے تو کسی کا سلام تک نہ پہنچائے ۔ تو فیق دوام علامت قبول ہے فرمایا آدمی تھوڑا سا لگاؤ اللہ تعالی کے ساتھ پیدا کرلے پھر دیکھے کیا کیا رحمتیں ہوتی ہیں ۔ فرمایا حضرت حاجی صاحب فرمایا کرتے تھے ۔ کسی عمل کی ہمیشہ تو فیق ہونا اس کی قبولیت کی علامت ہے اور اس کی مثال ہے کہ آنے والے کو دوبارہ اجازت جب دیتے ہیں جبکہ اس سے ناخوش نہ ہوں ۔ بعض وقت اعمال صالحہ میں ایسی کشش ہوتی ہے کہ آدمی ا س کو چھوڑ نہیں سکتا ۔ ایک غلام اور آقاکی حکایت اور اس پر حکایت بیان فرمائی کہ ایک آقابے نماز تھے اور غلام نمازی تھا ایک دفعہ چلے جا رہے تھے ۔ غلام مسجد میں گیا ۔ غلام کو دیر ہوئی ۔ تو آقا نے آواز دی ۔ غلام نے کہا آتا ہوں ۔ مگر پھر دیر ہوئی تو آقا نے آواز دی جواب دیا آنے نہیں دیتا کہا ۔ کہا کون نہیں آنے دیتا ۔ کہا وہ جو تجھ کو اندر آنے نہیں دیتا ۔ فرمایا اب وحی تو نازل ہونے سے رہی اب اگر عمل کا مقبول ہونا معلوم ہو سکتا ہے ۔ تو صرف علامات سے ہو سکتا ہے ان نشانیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ کام کرنے والا مردود نہیں ہے ۔ عورتوں کا مکر شیطان سے بھی بڑا ہے لطیفہ : فرمایا ایک دوست نے عجیب نکتہ بیان کیا ۔ کہ عورتیں شیطان سے مکر میں زیادہ ہیں کیونکہ حق