ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
پروی نہ تھا ۔ کیونکہ اس کے خلاف پر بہت سے قرائن ہیں ۔ دیکھئے سوائے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے سب بیواؤں سے عقد کیا اور سب سے اول جو شادی کی اس وقت حضور ﷺ کی عمر پچیس برس کی تھی یہ وقت عین شباب کا تھا ۔ اس وقت تو کنواری سے کرنا تھا ۔ مگر حضور ﷺ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے کیا ۔ ان کی عمر اس وقت چالیس برس تھی ۔ اور بیوہ تھیں ۔ دیکھئے یہ نفس کشی اور جب تک وہ زندہ رہیں انکے سامنے اور نکاح نہیں کیا ۔ اس کا جواب کہ حضور ﷺ کو کنواری لڑکیا ں نہیں مل سکتی تھیں یہاں سے یہ شبہ بھی جاتا رہا کہ حضور ﷺ نے بیوہ عورتوں سے اس واسطے عقد کئے کہ کنواری ملتی کہاں آپ کوئی گھر کے امیر نہ تھی اور شبہ اس طرح رفع ہوا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ملکۃ العرب کہلاتی تھیں ۔ انہوں نے خود اپنی خواہش سے حضور ﷺ سے نکاح کیا تھا ۔ جب حضور ﷺ کی وقعت لوگوں کے دلوں میں تہ تھی کہ ملکۃ العرب نے خود خواہش کی تو غریب غربا کنواریوں کا ملنا کیا مشکل تھا ۔ نیز دوسری دلیل اس بے ہودہ بکواس کی تردید کی کہ کنواری لڑکیا ں مل کہاں سکتی تھیں ۔ " سورہ ءحم سجدہ " کے پڑھ کر سنانے کا واقعہ ہے وہ اس طرح ہے کہ کفار نے ایک دفعہ اکٹھا ہو کر مشورہ کیا ان میں ابو جہل بھی تھا کہ یہ شخص جو دعوی نبوت کرتے ہیں اس کے فرو کرنے کے واسطے بجائے مخالفت کے تدبیر سے کام لیا جائے تو بہتر ہے وہ یہ ہے کہ ان سے پوچھنا چاہئے کہ یہ دعوی کس غرض سے کرتے ہیں ۔ اگر وہ غرض بلا اس کے پوری کر دی جائے تو غالبا یہ دعوی آپ چھوڑ دیں گے اس طرح بہت سہولت کے ساتھ ہم کو کامیابی ہو جائے گی ۔ چنانچہ ان میں سے ایک شخص نے جو بہت فصیح اور بلیغ تھا ۔ اس کام کا بیڑ ا اٹھایا ۔ اور حضور ﷺ میں حاضر ہوا ۔ اور کہا آپ یہ بتلا دیجئے کہ آپ کو اس دعوی سے کیا مقصود ہے اگر حسین لڑکیوں کی خواہش ہے تو وہ جتنی آپ کہیں بہم پہنچادی جائیں اور اگر مال مقصود ہے تو جتنا آپ کہیں ہم مال جمع کر دیں ۔ اور اگر امارت اور سرداری منظور ہے تو ہم سب آج سے آپ کو اپنا سردادر مانے لیتے ہیں ۔ حضور ﷺ اس کی باتوں کو خاموشی کے ساتھ سنتے رہے ۔ حضور ﷺ کی عادت تھی کہ جواب میں جلدی نہ کرتے تھے ۔ اول پوری بات سن لیتے تھے تب جواب دیتے تھے ۔ جب وہ کچھ کہنا تھا کہہ چکا تو حضور ﷺ نے اس سے فرمایا کہہ چکے اب جواب سنو اور سورہ ۃ حم سجدہ کی شروع کی آیتیں شروع کیں حم تنزيل من الرحمن الرحيم آگے تک جب حضور ﷺ اس آیت تک پہنچے فان اعرضوا فقل انذر