ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
خيرا يفقه في الدين وہ اور چیز ہے اگر وہ صرف الفاظ کاسمجھنا ہوتا تو کفار بھی تو الفاظ سمجھتے تھے وہ بھی فقیہ ہوتے اور اہل خیر ہوتے تفقہ فی الدین یہ ہے کہ الفاظ کےساتھ دین کی حقیقت کی پوری معرفت ہوسو ایسے لوگ حنفیہ میں بکثرت ہیں ۔ حضرت حاجی صاحب کاعلم وتفقہ حضرت حاجی صاحب ایک شیخ تھے عالم ظاہری پورے نہ تھے ۔ مگر تحقیق کی شان یہ تھی کہ ایک دفعہ بھوپال کے ایک غیر مقلد حضرت سے بیعت ہوئے جس کا قصہ یہ ہوا تھا کہ اول ایک صاحب جو بھوپال سے حج کرنے آئے تھے حضرت سے بیعت ہوئے ان کے ساتھ ایک دوسرے شخص بھوپال کےتھے جو سخت غیر مقلد تھے اور ان پہلے صاحب کو بھی وہ غیر مقلد سمجھتے تھے ان بھوپالی غیر مقلد صاحب نے اس سے سمجھا کہ حضرت غیر مقلد کو بھی بیعت کرلیتے ہیں ۔ انہوں نے ان صاحب کی معرفت حضرت حاجی صاحب سے دریافت کرایا کہ میں بھی بیعت ہونا چاہتا ہوں ۔ مگر غیر مقلد ہی رہوں گا ۔ حضرت نے اس شرط کو منظور فرمالیا ۔ پھر وہ خود حاضر ہوئے اور تصریحا پوچھا ۔ فرمایا ہاں کچھ حرج نہیں ۔ پس بیعت کرلیا ۔ لیکن بیعت ہونا تھا خدا جانے کیا اثر ہوا کہ اس کے بعد اول ہی وقت نماز میں نہ آمین کہی نہ رفع یدن کیا ۔حضرت کو خبر ہوئی تو حضرت چونک اٹھے اور بلاکر ان سے پوچھا کہ اگر آپ کی تحقیق اور رائے بدل گئی تب تو خیر اور اگر میرے خاطر سے ایسا کیا تو میں ترک سنت کا وبال اپنی گردن پر نہیں لیتا ۔ دکھیے تحقیق کی شان یہ ہے اورسنت سے ہمارے حضرات کو کس قدر اور خصوصا حضرت حاجی صاحب کو سنت کیساتھ غایت درجہ کا عشق تھا پھر ایسے لوگوں کو متعصب کہاجائے تو کس قدر ظلم ہے ہاں متصلب ہیں متعصب نہیں ۔ تصلب اور تعصب میں فرق تصلب اور تعصب میں فرق ہے ۔تصلب اور چیز ہے اور تعصب اور چیز ۔ متصلب فی الدین اس شخص کو کہتے ہیں جو دین میں ہٹ کرنے والے کو کہتے ہیں ۔ علی گڑھ کاقصہ علی گڑھ کالج کے بعض طلبہ نے مجھ سے کہا کہ علماء متعصب ہیں ۔ میں نے کہا میں ایک مثال