ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہیں عیسائیوں سے دوستی ہے ۔ ہندؤں سے دوستی ہے آریوں سے دوستی ہے اور ان سے مذہبی چھیڑ چھاڑ رکھتے ہیں اور علم کچھ ہے نہیں حضرت برے آدمی کے پاس بیٹھنے کا بعض وقت یہ اثر ہوتا ہے کہ آدمی کی حالت ایک دم بدل جاتی ہے ۔ خدا بچائے ۔ قصہ شاہ عبدالحق صاحب دہلوی ؒ فرمایا ایک جگہ لکھادیکھا ہے کہ شیخ عبدالحق صاحب محدث صاحب کو مدینہ طیبہ سے حکم ہوا ہندوستان جانےکا تو منجملہ وصایا یہ بھی تھا کہ خاکساران ہند کےحال پر عنایت رکھنا ۔ شیخ نے وقت رخصت عرض کیا حضور کی زیارت کیسے ہوگی ۔ ارشاد ہوا کہ روز ہواکرے گی ۔ چنانچہ روز ہوتی تھی ۔ راستہ میں ایک فقیر کو سنا حسب وصیت ملنے گئے تو اس نے شراب پیش کی انہوں نے انکار کیا اس نے کہا پچھتاؤ گے ۔ انہوں نے کچھ التفات نہ کیا ۔رات کو دیکھا کہ حضور کا دربار ہے ۔ انہوں نے چاہا کہ وہ اندر جائیں ۔ مگر دیکھا کہ وہ فقیر دروازہ پر کھڑا ہے اور کہتا ہے جب تک شراب نہیں پئے گا ہرگز نہ جانے پائے گا۔ چنانچہ محروم رہے انہوں نےکہا زیارت واجب نہیں اور شراب سے بچنا واجب ہے ۔ اگلےدن بھی یہی قصہ پیش آیا ۔ مگر انہوں نے انکار کیا ۔تیسرے دن پھر ایسا ہی دیکھا ۔ بس انہوں نےمجلس کے باہر آوازدی یا رسول اللہ اغثنی حضور ﷺ نے اس فقیر کو ڈانٹا اور فرمایا اخسأ یا کلب ۔ اور ان کو اندر بلالیا ۔ صبح کو انہوں نےاس فقیر کےمکان پر جاکر دیکھا تو وہ فقیر ندارد تھا ۔ لوگو ں سے پوچھا کہاں گیا فقیر کسی نے کہا معلوم نہیں ہاں اتنا دیکھا کہ ایک کتا یہاں سے نکل کر چلاگیا فرمایا حضر ت والا نےایسے تصرفات بھی اہل باطل کے ہوتے ہیں۔ دو طالب علموں کاقصہ میرے یہاں کےدو طالب علم ایک مبتدع شخص سےمناظرہ کرنےگئےمگر خدا جانے کیا ہوا۔ اس سے بیعت ہوگئے مجھے خبر ہوئی تو میں نے وہ بیعت ان سے علی الاعلان فسخ کرائی اسکو خبر ہوئی تو اس نے کہا میں چلہ کھینچتا ہوں دیکھنا 40 دن میں کیا ہوتا ہے میں نے کہلا بھیجا کہ 8 دن میں بھی کچھ نہ ہوگا بعد میں اس نے کچھ کیا ہوگا مگر پھر یہ ہوا کہ وہ شخص ایسا نرم ہوا کہ کبھی کبھی خط بھی بھیجا اس سے میں سمجھا کہ غالبا اس نے کچھ کیا ہےجب کچھ نہ ہوا جب وہ ڈھیلا ہو ا ۔ واللہ اعلم