ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
سے ہوا ہے اور فتح پور سے مؤ آنا ہم لوگوں کی درخواست سے ہے۔ لہذا پالکی کا صرفہ ۔۔۔۔۔۔۔۔فتح پور سے مؤ تک کا مجھ سے لے لیا جائے ۔ فرمایا میں فتح پور سے مؤ آپ کے بلانے کی وجہ سے نہیں آیا ۔ بلکہ الہ آباد جانے کیلئے آیا ہوں ۔ لہذا جنہوں نے درمیان میں یہ سفر کرایا ایک جزو یعنی لے جانے کے بھی وہی ذمہ دار ہیں ۔ اور دوسرے جزو یعنی مؤ پہنچانے کے بھی وہی ذمہ دارہیں ۔ ایک شخص مؤ میں حضرت والا کو اعظم گڈھ لے جانے کے لئے آئے اور بالحاح درخواست کی مگر حضرت نے عذر کر دیا کہ الہ آباد کل کو پہنچنا ضرور ہے ۔ اب انتظامات کا پلٹنا دشوار ہے ۔ اباحت تیمم کیلئے اپنا تجربہ یا طبیب کی رائے کافی ہے مگر بڑی احتیاط چاہئے سوال : مریض (احقر کو یاد آتا ہے کہ مریض معمولی زکام وحرارت کا مریض تھا ) کو ایک دو دفعہ تجربہ ہو چکا ہے کہ جب وضو کرتا ہے تو سردی آجاتی ہے تو اس صورت میں تیمم درست ہے ، یا نہیں فرمایا ہاں اباحت تیمم کے لئے اپنا تجربہ یا حکیم حاذق کی رائے کافی ہے پھر فرمایا یہ ضابطہ کا جواب ہے ، اور تجربہ یہ نکالتے ہیں اور ذرا سے عذر سے تیمم کر لیتے ہیں ۔ بڑی احتیاط کی ضرورت ہے نماز نہ ہوئی تو کس قدر خراب بات ہے ۔ قصہ شخصے احتلام وریل پھر یہ حکایت بیان کی کہ ایک شخص کو ریل میں احتلام ہو ا ۔ اور سردی کا وقت تھا ۔ اور اسٹیشن پر گرم پانی کہاں ۔ اس نے ہمت باند کر ٹھنڈے پانی سے غسل کر ہی ڈالا اور نماز قضاء نہ کی وہ کہتا ہے کہ وہ لذت آئی نماز میں کہ سلطنت بھی اس کے سامنے کیا چیز ہے ۔ قصہ حضرت والا میرا قصہ ہے کہ ابتدائے بلوغ میں مجھے احتلام ہوا ۔ اور اس روز اپے پھوپا صاحب کے یہاں مہمان تھا ۔ مارے شرم کے کسی کے سامنے نہا نہ سکا ۔ مسجد تلاش کرتا پھرا کہ کوئی خالی مل جائے تو نہا