ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
مجتہدین نے فرضی مسائل کیوں وضع کئے ہیں اور اگر کوئی شبہ کرے کہ مجتہدین نے کیوں فرضی صورتیں نکال فتوے لکھے ۔ اور کتابیں بنائیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ مجتہدین کو اس ضبط کی ضرورت تھی ۔اگر احکام ظاہری ضبط نہ ہو جاتے تو دین بالکل گڑ بڑ ہو جاتا ۔ اب دین ضبط ہو چکا اب فرضی صورتوں کے تراشنے کی ضرورت نہیں ۔ جب واقعہ پیش آئے گا کوئی بتلانے والا مل جائے گا ۔ طالب کو اگر کوئی بتانے والا نہ ملے تو دعا کرے اور اگر کوئی بتانے والا نہ ہوتو اس وقت طالب کو چاہئے کہ دعا کرے ۔ حق تعالی کی طرف سے وہ مشکل حل ہوگی ۔ خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضور نے توکل کیا تھا ۔ اور اسبا ب کو ایک دم چھوڑ دیا تھا ۔ فرمایا میری نہ کہئے میرے ساتھ بکھیڑا نہ تھا صرف ایک اہل فکر تھا ۔ اور نوکری چھوڑتے وقت یہ ضرور قلب پر بار تھا کہ خدا جانے ان کی حالت کیا ہو یہ متحمل ہوں یا نہ ہوں خدا کی قدرت کہ انہوں نے مجھ سے بھی زیادہ مستعدی ظاہر کی تو ایسے شخص کو ترک اسباب کرنا کیا مشکل ہے ایسے شخص کی عیالدار لوگ کیسے ریس کر سکتے ہیں اس کے آگے کچھ تھوڑا سا مضمون اور تھا وہ ضبط سے رہ گیا ۔ فقط ۔ (" تاریخ ختم بیضہ 6 جمادی الاول 1335 ھ " )