ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
انوار غالب ہیں ۔ صلحا ء کے ساتھ انوار ہوتے ہیں ۔ استاذی حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب ؒ فرماتے تھے کہ ایک عامی شخص نا نوتہ کی مسجد میں نماز پڑھنے آنے اور وہ جب آتے تمام مسجد منور ہو جاتی اول تو پتہ نہ چلا کہ یہ انوار کس سبب سے ہیں پھر بعد غور معلوم ہوا کہ فلاں شخص کے آنے پر ہوتے ہیں ۔ ان کی وضع سے اس کا گمان بھی نہ ہوتا تھا ۔ اس لئے ان سے اول اول تذکرہ ہی نہیں کیا احتمال رہا کہ شاید اور کچھ سبب ہو مگر جب تکرار مشاہدہ سے اس کی تعیین ہو گئی کہ یہی شخص اس کا سبب ہیں تو ان سے دریافت کیا کہ اس کی وجہ کیا ہے کہ ذاکر شاغل بھی معلوم نہ ہوتے تھے انہوں نے کہا کہ میں تو کچھ نہیں جانتا مگر حضرت سید صاحب ؒ کی صحبت میں البتہ چند روز رہا ہوں ۔ یہ اس کی برکت تھی اور مولانا یہ بھی فرماتے تھے کہ میں ایک اسٹیشن پر اترا ۔ پلیٹ فارم پر بیٹھا تو وہاں بڑے انوار پائے معلوم ہوا کہ صالح شخص یہاں بیٹھے تھے ابھی اٹھ کر گئے ہیں ۔ ان حضرات کے احساسات ایسے صحیح اور تیز ہوتے ہیں ۔ مزاروں پر فیض ہونا ۔ فرمایا حضرت والانے اپنے سلسلے کے بزرگوں کے مزار پر بڑا فیض ہوتا ہے اور وہ فیض تقویت نسبت ہے ۔ عشاء کی نماز میں والتین اور کوئی اور سورت پڑھی اور فجر کی نماز میں سورہ تکویر اور انفطار پڑھی ۔ منشی اکبر علی صاحب کل گذشتہ کے دو پہر کو روانہ گورکھپور ہو چکے تھے ۔ جیسا کہ صفحہ 90 پر بیان ہوا اور ایک خیمہ روانہ کر دیا گیا تھا ۔ اور اہل بڑھل گنج سے وعدہ فرما لیا گیا تھا کہ بدھ کی شام کو اثنائے کوچ میں کھانا کھائیں گے اور وہیں سے شاہ پور کی طرف روانہ ہو جائیں گے اور راستہ میں قصبہ گولا میں قیام کریں گے ۔ یعنی شاہ پور ایک پڑاؤ درمیان میں کر کے پہنچیں گے ۔ شام کو بین ملازم سے پوچھا جنس کا حسب بنئے کا کر دیا گیا یا نہیں ۔ عرض کیا ابھی حساب ہوا جاتا ہے ۔ فرمایا کسی قسم کا جبر نہ ہونے پاوے دورہ میں نرخ مقرر نہ کرنا ۔ عرض کیا اول دن بنئے سے کہہ دیا گیا تھا کہ بہ نر خ بازار قیمت لگادے کچھ اور رعایت نہ