ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
انضباط اوقات حکم میں ترک کے ہے ارادہ والے کے لئے یہی ترک ہے کہ انضباط اوقات کرے ایک وقت طاعت کیلئے ہوتو ایک وقت مباحات کے لئے بھی ہو وقت کو ضائع نہ کرے ۔ غیر مفید یا مضر کام میں صرف نہ کرے ۔ ایک ڈپٹی کلکٹر صاحب قصہ ایک ڈپٹی کلکٹر صاحب ایک بزرگ سے بیعت ہوئے اور ترک تعلقات کردیا ۔ ملنا سفر کرنا خط وکتابت سب چھوڑدیا ضربیں ایسی لگاتے کہ محلہ پھر تنگ آگیا سب کوستے تھے کہ یہ مرجائے تو اچھا ہو ان کے دماغ میں پوست مفرط ہوگئی اور کوئی کیفیت اور مزہ بھی ذکر کا حاصل نہ ہوا ۔ پیر صاحب کو لکھا جواب ندارد مجھے لکھا میں نے جواب دیا کہ تفصیل مشور ہ تو بعد میں دونگا فوری علاج یہ ہے کہ جن اشغال میں آپ رہتے ہیں سب ایک دم چھوڑ دیجئے لوگوں سے ملئے ۔ ہدایات لیجئے ۔ تفریح اور ہوا خوری کیجئے اول ہی دن میں سب پریشانی جاتی رہی ۔ پھر مفصل مشورہ دیا گیا کہ بالکلیہ ترک مباحات نہ کیجئے تقلیل کردیجئے اور بہتر یہ ہےکہ یہاں چند روز کے لئے چلے آیئے ۔ میں آپ کے حالات دیکھ کر انضباط اوقات کی صورتیں بتادوں گا ۔ چنانچہ وہ آئے میں نے بہت تھوڑا ساذکر ان کو بتادیا اور مختلف کاموں کے لئے اوقات مقرر کردیئے بس شگفتہ ہوگئے ۔ پھر اہل محلہ دعا دیتے تھے ۔ کہ جس نے ان کی ضربیں چھوڑائی ہیں ان کا خدا بھلا کرے ۔ اب ان کو اپنا حال لکھنے کے لئے یہ الفاظ کافی ہوتے ہیں کہ الحمداللہ میری حالت اچھی ہے لوگوں کو مقصد کا ہی پتہ نہیں غیر مقصود کو مقصود سمجھتے ہیں ۔ اور عمر بھر اسی خبط میں مبتلارہتے ہیں ۔ بے قاعدہ مجاہدہ مفید نہیں ہے مقصود کام کرنا ہے نہ ثمرات نہ حالات عرض کیا گیا سخت سے سخت مجاہدہ سے فائدہ تو بہت جلدی ہوتا ہوگا ۔ فرمایا اگر ایسا ہوتا تو اکھاڑہ کے پہلوان اور چکی پیسنے والے بڑے ولی ہوتے کیونکہ محنت سخت کرتے ہیں ۔محنت قاعدہ کی زیادہ مفید ہوتی ہے ۔ ایک دفعہ ایک تالا بند ہوگیا تھا ۔ اسپر لوگوں نے بہت زور لگائے ۔ مگر نہ کھلا میں نے کنجی سے آہستہ سے کھولا فورا کھل گیا تالے کےساتھ کشتی لڑنے سے کیا فائدہ تالا طریقہ سے کھلتا ہے ۔ ایسی ہی اصلاح کیلئے اور وصول الی اللہ کے لئے بھی طریقہ ہے