ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہی طرف کےہوجائے (ایک شخص نے عرض کیا سہروردی خاندان میں کیا بات ہوتی ہے فرمایا وظائف زیادہ تر ہیں ۔ اشغال بالکل نہیں اصلاح اعمال بہت ان کا طریقہ سلف کاسا ہے ۔ ) مولوی صاحب نے عرض کیا بیشک مجھے آپ کے پاس رہنے سے بہت نفع تھا ۔ لیکن کیا کروں مجبوری ہے میں دور بہت ہوں تھانہ بھون آنے اور رہنے کی مقدرت نہیں ہے دور سے کیا ہوسکتا ہے ۔ چند روز پاس رہنے کے بعد دور سے بھی کام ہوسکتا ہے فرمایا چند روز پاس رہنے کی ضرورت ہے پھر دور سے بھی کام ہوسکتا ہے اور فرمایا میں اور زیادہ وسعت کرتا ہوں کئی طرف قلب کا کھینچنا سبب ہے آپ کی پریشانی کا ۔ آپ کوجن جن حضرات سے تعلق ہوا ہے ان سے قطع تعلق کی نسبت آپ کا خیال ہے کہ باعث ناراضی ہے اور یہ خوف آپ کے دل میں بیٹھ گیا ہے اور یہ ہی اصل ہے آپ کی پریشانی کی اس کا ازالہ رفع سبب ہے ۔ ہوسکتا ہے جب سبب اس کا تعدد تعلقات ہے تو اسکا ازالہ ازالہ تعددہے میں کھلے الفاظ میں کہتا ہوں کہ ایک طرف ہوجائیے اتنا دل کمزور نہ کیجئے ۔ آخر کون چیز آپ کو یکسوہونے سے مانع ہے کسی کی ناراضی کا خوف ہے ناراضی کا یا مضر ہونا کیسے معلوم ہوسکتا ہے اس کے لئے اگر کوئی معیار ہوسکتا ہے تو وہ شریعت ہے آپ غور کیجئے جی یکسو ہونے میں آپ کون سا کام خلاف شرع کررہے ہیں ۔ جب کوئی کام خلاف شرع نہیں ہے تو حق تعالی کی خفگی کاخوف تو ہے نہیں کسی انسان کی خفگی اگر ہوگی تو کیا ہوگا ۔ ساقیا برخیز دردہ جام را ٭ خاک برسرکن غم ایام را گرچہ بدنامی ست نزد عاقلاں ٭مانمی خواہیم ننگ و نام را زیارت قبور میں غلو نہ چاہیے اور میں کہتا ہوں جو انسان خفا ہو بعد اس کے کہ معلوم ہوجائے کہ حق تعالی اس کام پر خفا نہیں وہ کیا انسان ہے اور اس خفگی سے کیا ہوگا اگر وہ انسان ہے تو خفا ہوگا ہی نہیں آپ کے دل میں یہ وہم بیٹھ گیا کہ پہلے شیخ خفا ہوجائیں گے میں اطمینان دلاتا ہوں کہ وہ اگر واقعی شیوخ ہیں تو ہرگز خفا نہ ہوں گے ۔ اس وہم کو قلب سے نکال دیجئے ۔ ہاں ان کی مخالفت نہ کیجئے اوران کو اطلاع کر دیجئے تاکہ ان کو کسی دوسرے سے سن کر صد مہ نہ ہو اور کبھی ان کی شان میں کوئی گستاخی نہ کیجئے مجھے پریشانی کا مرحلہ ایسا پیش