ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہم تہجد کو اٹھے تہذیب کی حقیقت تو کہیں باقی ہی نہیں رہی ادب کے معنی لوگوں نے بار بار جھنکے کھڑے ہوئے اور آداب وتسلیمات کے لئے ہیں حقیقت میں مودب تھے ۔ تو صحابہ تھے مگر نہ ان میں بار بار اٹھنا تھا نہ بار بار جھکنا تھا نہ چبا چبا کر باتیں کر نا تھا ۔ لیکن موقعہ پر دیکھئے کہ جان دینے میں بھی تامل نہ تھا ۔ زیادہ تعظیم کرنے والا وقت پر کام نہیں دیتا زیادہ صورت تعظیم وتکریم کو اختیار کرنا اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ یہ شخص وقت پر کچھ کام نہ دیگا ۔ نیز اس تعظیم سے دوسرے شخص کا ضرور ہوتا ہے کہ اس کے اندر عجب پیدا ہو جاتا ہے ۔ ملے جلنے چلنے کے منافع حدیث میں جو آیا ہے کہ حضور ﷺ جب چلتے تو کچھ آدمیوں کو آگے اور کچھ پیچھے کر لیتے جب اس پر عمل کر کے دیکھا جاتا ہے تب اس کی قدر ہوتی ہے کہ اس میں جانبین کی کس قدر منفعت ہے مگر ان باتوں کا خیال تو کیا ان کا داخل شریعت ہونا بھی اب معلوم نہیں رہا ۔ حضور ﷺ اس طرح بیٹھتے کہ کوئی امتیاز نہ ہوتا ۔ عرب میں اب بھی یہ رسم ہے کہ سب یکساں بیٹھتے ہیں ۔ عرب کا دستور بابت ترک تصنع ایک مربہ مکہ معظمہ میں پاشانے حجاج کو محمد حسین سندھی کے مکان پر جمع کیا سب لوگ وقت سے پہلے پہنچ گئے پاشا اپنے وقت پر آئے ۔ لوگ ان کی تعظیم کے لئے کھڑے ہوگئے مگر وہ ایک کونہ میں بیٹھ گئے ۔ جہاں پہلے ایک معمولی آدمی بیٹھا تھا اور مجمع میں سے کسی نے اونچی جگہ بیٹھنے کی تواضع بھی نہ کی بتایئے اس میں کیا حرج ہو گیا ۔ تکلفات کے رواج ڈال لینے سے ایک خرابی یہی پیدا ہوتی ہے کہ اگر پھر تکلف نہ کیا جائے تو برا ماننے کی نوبت آتی ہے ۔ اور جب تکلفات کا رواج ہی نہیں تو برا ماننے کا موقعہ بھی نہ ہوگا ۔ حدیث میں آیا ہے ۔ حضور ﷺ مجمع میں کس طرح بیٹھتے حضور ﷺ مجمع میں اس طرح بیٹھتے کہ کوئی نا واقف آتا تو اس کو پوچھنا پڑتا من محمد فیکم صحابہ کہتے ھذ الابیض المتکی ء متکے کے معنی ٹیک لگانے والے کے ہیں ۔ کسی وقت حضور ﷺ ہاتھ ٹیکے بیٹھے ہوں گے اس وقت یہ لفظ کہا گیا ہے اور اس کے یہ معنی نہیں کہ حضور ﷺ تکیئے پر بیٹھتے