ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہے دلوک کے معنی زوال کے ہیں ۔ زوال کے بعد وقت شروع ہوتا ہے تو اس سایہ کا اعتبار نہ ہوگا جس سایہ میں دلوک کو دخل نہ ہو ۔ پوچھا کہ حدیث میں آتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اس وقت پڑھتے تھے جبکہ سایہ سات قدم ہو جاتا موسم شتا میں اور پانچ قدم موسم صیف میں ۔ فرمایا اس سے میری تقریر کی تائید ہوتی ہے ۔ کیونکہ اگر فئے زوال کو مستثنی نہ کیا جائے تو بعض موسموں میں فئے زوال خود ایک مثل کی برابر ہوتا ہے ۔ سات قدم ایک مثل کی برابر ہیں اور یہ موسم شتا میں ہوتا ہے تو جس روایت میں ایک مثل پر عصر پڑھنا آیا ہے اس کے بموجب ظہر کا وقت بالکل ندارد ہوا جاتا ہے کیونکہ ایک مثل سایہ تو زوال کے وقت موجود تھا ۔ اس وقت عصر پڑھی تو ظہر کون سے وقت ہوا ۔ تو احادیث میں بانضمام آیہ دلوک یہ قید بداہۃ لگ گئی کہ پانچ اور سات قدم اور سات قدم وہ مراد ہیں جو اس سایہ کے سوا ہوں جس میں دلوک کو دخل نہ ہو ۔ مکالمہ باحق تعالی کی تحقیق سوال : مفتی صاحب نے پوچھا کہ حضرت جنید اور سری سقطی وغیرہ سے منقول ہے کہ انہوں نے حق تعالی سے مکالمہ کیا ۔ جواب دیا مراد الہام ہے جس کی صورت یہ ہے کہ انہوں نے کچھ عرض کیا ادہر سے قلب میں اس کا جواب القاء ہوا ۔ اس کو مکالمت مع اللہ کہہ سکتے ہیں ۔ کبھی یہ الہام صرف معانی کا ہوتا ہے اور کبھی الفاظ مخصوصہ کا بھی اور کبھی مع صورت بھی اور یہ صورت مخلوق ہوتی ہے مگر ایک توجہ کی بناء پر ( جو آئندہ آتی ہے ) کلام باری تعالی کہہ سکتے ہیں جیسے شجرہ میں حضرت موسی علیہ السلام کو آواز آئی ۔ وہ آواز باری تعالی تھوڑا ہی تھی ۔ مخلوق تھی ۔ شیخ فرید جو اجل صوفیہ میں سے ہیں اور مسلم امام کہتے ہیں ۔ ع قول اور الحسن نے آواز نے ان حضرات کے عقائد بالکل اہل سنت کے عقائد ہیں اس صوت کا کلام باری تعالی اس واسطے کہتے ہیں کہ درمیان میں کوئی واسطہ فاعل مختار کا نہیں ہے ورنہ جیسے وہ حق تعالی کی مخلوق ہے ایسے ہی ہماری صوت بھی حق تعالی کی مخلوق ہے ۔ چاہئے کہ ہماری صوت کو بھی کلام باری تعالی کہیں مگر چونکہ ہماری صوت میں واسطہ ہے انسان فاعل مختار اور ذی ارادہ اور مستقل کا اس واسطے ہماری صوت کو کلام باری نہیں کہہ سکتے ۔ ضروری بیان میں خوف اضلال عوام نہیں کہا جا سکتا عرض کیا گیا اس قسم کے قصوں سے اضلال عوام ہوتا ہے ۔ فرمایا اس سے کہاں تک بچ سکتے ہیں ۔ خود قرآن میں حق تعالی نے شجرہ کی صوت کو اپنی نداء فرمایا ہے ۔ اصل یہ ہے کہ جس بات کا بیان کرنا