ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
تھے غالبا قدم مادہ کا سوال کرتے ان سے کسی آریہ نے کیا ہوگا ) فرمایا اس کا ثبوت ۔ وہ صاحب خاموش ہوئے اور کچھ تامل کے بعد کہنے لگے اس کا ثبوت تو ہم نہیں دے سکتے ۔ فرمایا تو دعوی بھی نہ کیجئے ۔ وہ شخص متحیر ہو گیا ۔ فرمایا بس منہدم ہو گیا ۔ اور دوسروں سے مخاطب ہو کر فرمایا یہ ہستی ہے آجکل کے شبہات کی کہ اپنے نزدیک ان کو لا ینحل سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ ایک لفظ میں سب ندارد ۔ مخالفین کی کتابیں دیکھنا بلا کافی علم کے سخت مضر ہے پھر فرمایا یہ آریوں کا دعوی ہے جس کی کوئی دلیل نہیں لوگ یہیں سے ان کو نہیں پکڑتے آگے ان کو قیل وقال کی گنجائش نکل آتی ہے اتنے مغلوب کیوں ہو کیوں مطالبہ دلیل نہ کریں وہ ہم سے ہر بات میں دلیل مانگتے ہیں ۔ اپنی بھی تو کسی بات پر دلیل لائیں ۔ انہوں نے کہا میرا شبہ سن لیجئے فرمایا آگے سننا تو اس مقدمہ کا مان لینا ہے اس کو منوا لیجئے تب آگے چلیئے ۔ میں فضول وقت ضائع نہیں کرتا ۔ میں کیوں اپنے اوپر بلائیں مول لوں ۔ میں شروع ہی سے کیوں نہ قاعدہ سے چلوں جو زحمت اٹھانی نہ پڑے ۔ پھر فرمایا حضرت میں خیر خواہی سے عرض کرتا ہوں کہ نئی کتابیں نہ دیکھا کیجئے خواہ مخواہ کوئی شبہ دل میں بیٹھ جائے گا ۔ جس کا حل آپ سے نہ ہو سکے گا تو کیا نتیجہ ہو گا ۔ لوگ اس کو معمولی بات سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم پکے خیال کے آدمی ہیں ہمارے اوپر کیا اثر ہو سکتا ہے ۔ مگر اس قصہ میں ان کو غور کرنا چاہئے ۔ حضور ﷺ کا قرءات توریت سے منع فرمانا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو توریت اچھی معلوم ہوئی اورلا کر حضور ﷺ کےسا منے پڑھنے لگے بتایئے کہ اس میں کیا خرابی تھی حضرت عمر جیسے کامل الایمان جس کی شان وارد ہے ۔ الشيطان يفر س ظل عمر ان کے اوپر شیطان کا اثر ہونا تو کیا معنی جس مجلس میں وہ موجود ہوں وہاں بھی شیطان نہیں ٹھرتا ۔ اور توریب جیسی آسمانی کتا ب تھی اور حضور ﷺ کے سامنے پڑھی گئی کہ اگر کوئی مضمون کی خرابی بھی ہوجائے تو اس کی حضور ﷺ اصلاح فرمادیتے ۔ مگر حضور ﷺ کو سخت نا گوار ہوا ۔ حضرت عمر کو جب حضرت ابوبکر نے آگا ہ کیا کہ دیکھتے نہیں ۔ حضور ﷺ کے چہرہ مبارک پر کیا اثر ہے تو حضرت عمر کانپ گئے اور بہت توبہ استغفار کی اور معافی مانگی ۔ حضور ﷺ نے فرمایا میں تمھارے پاس ایک ملت سہل اور پکی اور صاف لایا ہوں اور اگر موسی علیہ السلام بھی زندہ ہوتے تو سوائے اس کے کہ میرا اتباع کرتے کچھ نہ ہوتا ۔ یعنی پھر کیا ضرورت ہے ۔ کہ اس کتاب کو دیکھو جس میں تحریف ہو چکی ہے ۔ توریت میں آمیزش تھی تحریف کی جب اس کے دیکھنے