ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
احتساب سلطان کرسکتا ہے یہ کام سلطان کا ہے وہ احتساب کرے اور توڑے پھوڑے ۔ اور سزادے جو چاہے کرے دیکھئے اس میں کتنا امن ہے سوائے سلطان کے اور کسی کے احتساب کا یہ نتیجہ ہوتا ہے کہ وہ کام بند تو ہوتا نہیں جنگ وجدل وفتنہ ہوجاتا ہے اور باہمی منازعات بڑی دور تک پہنچ جاتے ہیں ۔ علی ہذااقامت حدود سلطان ہی کے ساتھ ہیں فقہ بڑی مشکل چیز ہے فقیہ کو جامع ہونا چاہئے فقیہ بھی ہو محدث بھی ہو متکلم بھی ہو ۔سیاسی دماغ بھی رکھتا ہو ۔ بلکہ کہیں کہیں طب کی ضرورت ہے بعضے امور میں تشریح کی بھی ضرورت ہوتی ہے فقہ بڑی مشکل چیز ہے ۔ غیر مقلد اشتعال دلاتے ہیں مگر آجکل بعض لوگوں نے اس کی کیا قدر کی ہے کہ فقہاء پر سب وشتم کرتے ہیں یہ گروہ نہایت درجہ مفسد ہے ۔ یہ لوگ جان جان کر فساد کرتے ہیں ۔ اور اشتعال دلاتے ہیں بعض وقت تو ذراسی بات میں فتنہ ہوجاتا ہے ۔ ایک شخص نے کہا حضور ہاں ایک جگہ مقلدین کی جماعت میں ایک غیر مقلد آگیا ۔ اور آمین زور سے کہی تو اس پر بڑا فساد ہوا ۔ اور پولیس تک نوبت پہنچی اور مقدمہ کو بڑاطول ہوا ۔ فرمایاحضرت والا نے اسپر جنگ وجدل کرنا ہے تو زیادتی لیکن تجربہ سےثابت ہے کہ عمل کچھ ہو مگر جس نیت سے کیاجائے اسکا اثر ضرور ہوتا ہے ۔ اگر اس نے خلوص سے اور عمل بالسنت کی نیت سے ہوتا تو یہ نوبت نہ آتی ۔ غیر مقلدین کی آمین اکثر صرف شورش اور مقلدین کے چڑانے کیلئے ہوتی ہے ۔میرے بھائی محمد مظہر نے قنوج میں غیر مقلدین کی آمین سن کر کہا آمین تو دعا ہے اس میں خشوع کی شان ہونی چاہئے اور ان لوگوں کے لہجہ میں خشوع کی شان نہیں ہے خود سننے سے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے کسی کو چھیڑتے ہوں اس نے عرض کیا کہ یہ واقعی بات ہے مقدمہ مذکور جب پولیس میں پہنچا تو ایک ہندوتھا نیداراس کی تحقیقات پر تعینات ہوا وہ بہت سمجھ دار تھا اس نے فساد کا الزام غیر مقلد ہی پر رکھا ۔ اور رپوٹ میں لکھا کہ یہ لوگ شو رش پسند ہیں اور بلاوجہ اشتعال دلاتے ہیں اور آمین صرف فساد اٹھانے کیلئے کہتے ہیں۔ اسپر غیر مقلدین نے بڑاغل مچایا ۔ اور کہا کہ آمین مکہ میں بھی ہوتی ہے ۔ داروغہ نے کہا کہ مکہ میں آمین خدا کی یاد کے لئے ہوتی ہوگی دنگے