ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
حاصل نہ ہو گی مسلم وہ فعل ہر گز نہ کرے گا گو اس میں دنیوی نفع ہی کیوں نہ ہو مثلا جھوٹ نہ بولے گا ۔ کسی اپنے سے ادنی کو تکلیف نہ دے گا ۔ رہیں دوسری قومیں سو ان کی وہ غرج جس طریقہ سے بھی حاصل ہو گی اسی کو اختیار کریں گے خواہ اخلاق سے یا ترک اخلاق سے مثلا اگر سچ بولنے سے ان کی غرض دنیوی تھی تو اگر سچ میں وہ غرض حاصل ہو گی تو سچ بولیں گے اور جہاں جھوٹ بول کر غرض ( حاصل ہو گی وہاں جھوٹ بولیں گے یا تواضع سے ان کی غرض جاہ تھی تو جہاں اپنے سے چھوٹے کو دبانے سے حاصل ہو گی وہاں دبائیں گے اور جہاں نرمی وتواضع سے حاصل ہو گی وہاں تواضع کریں گے اس لئے حقیقی مہذب مسلم ہی ہو سکتا ہے غیر قوم میں حقیقی تہذیب آہی نہیں سکتی ۔ ایک بچہ کسی آنا کا دودھ نہیں پیتا تھا واقعہ : ایک صاحب نے اپنے بچہ کی نسبت حضرت سے کہا کہ اس نے کسی آنا کا دودھ ہی نہیں پیا ۔ بتھیری انائیں بلائیں ۔ اس پر فرمایا : کہ کیا عجب ہے کہ یہ اچھی علامت ہو اور حرمنا علیہ المراضع پر خود اللہ میاں نے عمل کرایا ہو فقط حضرت کےمعمولات پر بعض لوگوں کے اعتراضات واقعہ : بعض لوگ میرے معمولات پر اعتراض کرتے ہیں حالانکہ میرے سب معمولات کا خلاصہ یہ ہے کہ گرانی سے بچایا جائے اپنے کو بھی اور دوسرے کو بھی ۔ قرآن سننے میں توجہ کس طرف ہونی چاہئے ۔ واقعہ : ایک صاحب نے سوال کیا کہ جو قرآن سن رہا ہو وہ کس طرف توجہ رکھے اس پر فرمایا ۔ ارشاد : حضرت حق کی طرف توجہ رکھے گویا حضرت کا مشاہدہ کر رہا ہے نہ الفاظ کا لحاظ ہو نہ معنی کا چنانچہ حدیث میں ہے ان تعبد الله كانك تراه یہ نہیں فرمایا کہ کانک تری الالفاظ والمعانی اور ارشاد ہے واذكر اسم ربك وتبتل اليه تبتيلا یعنی نام لینے کے وقت خاص اسی کی طرف توجہ ہو اور یہ اعلی درجہ ہے کہ خاص ذات کا تصور ہو اور جو اس پر قادر نہ ہو تو اور طریقہ سے توجہ الی الالفاظ والمعانی ہی بہتر ہے ( ایک صاحب نے سوال کیا کہ حق کے تصور میں خیال تو الفاظ کی طرف بھی ہو ہی گا اس پر فرمایا ، محبوب باتیں کرتا