ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
ہیں ۔ کہیں اشاعت اسلام کے تجاویز بتاتے ہیں اور اس کو بڑی ہمدردی کہتے ہیں حالانکہ اصلیت اس کی اس سے زیادہ نہیں کہ اپنا بار دوسروں پر ٹال کر کام سے بچنا چاہتے ہیں ۔ مجھے بھی بہت رائیں دی گئیں ہیں ۔ میں نے کہا کہ رایوں سے کام نہیں چلتا ۔ طریقہ عمل بتاؤ میں ہر امر میں یہی کہا کرتا ہوں ۔ کراتہ میں مجھ سے کہا گیا آپ کے وعظ میں خدا نے بڑی تاثیر دی ہے ۔ ہندوؤں سے بائیکاٹ کرنے کیلئے آپ وعظ میں زور دیجئے تو بڑی کامیابی ہو میں نے کہا رائے نہ دیجئے طریقہ عمل بتایئے ۔ اور وہ طریقہ اختیار کیجئے جو چلنے والا بھی ہو اس کی ترکیب یہ ہے کہ اول عمائد اور اہل ثروت کو جمع کیجئے ۔ اور مشورہ کر کے مسلمانوں کی دوکانیں کھلوائیں ۔ پھر ہم وعظ کہیں اور لوگ کو مسلمانوں سے خریدنے کے فوائد اور ضرورتیں بتائیں ۔ اس سے یہ ہوگا اگر لوگوں میں تحریک پیدا ہوتو اس تحریک کو قائم تو رکھ سکیں گے ورنہ تکلیف مالا یطاق ہوگی ۔ اور نری شورش ہوگی جو محض بے سود ہے ۔ فرمایا دنیا کی صحیح اور گہری نظر بھی دینداروں کو ہی حق تعالی نے دی ہے فہم ہوتو شریعت کے اصول ایسی راہ بتاتے ہیں کہ سلامت اور کامیابی دونوں قائم رہیں ۔ عوام وخواص پر تقسیم کام کی صورت دیکھئے عوام وخواص کے تعلقات کو حق تعالی نے اس آیت میں بیان فرمایا ہے ۔ واذا جاءهم امر من الامن او الخوف اذا عوبه ولوردوه الي الرسول والي اولي الامر منهم لعلمه الذين يستنبطونه منهم جس کا مطلب یہ ہے کہ انتظامی امور کی اذاعت اشاعت عوام میں نہ چاہئے بلکہ اولی الامر اور اہل رائے پر چھوڑ دینا چاہئے اول وہ غور وخوض کریں پھر جو بات طے ہو اس پر عمل کریں ۔ حاصل یہ کہ بات طے کی جائے ۔ خاص جلسہ میں پھر عوام خود ساتھ ہوں گے ۔ قصہ رامپور بابت تیاری کلام جدید رام پور جانا ہوا تو مدار المھام صاحب نے نہایت دلسوزی کے ساتھ رائے دی کہ زمانہ کا رنگ بالکل بدل گیا ہے اب ضرورت ہے کہ علم کلام جید تیار کیا جائے یہ نہایت ضرورت بات ہے ۔ لیکن جن کے کرنے کا کام ہے ۔ یعنی علماء ان کو اس طرف توجہ نہیں ۔ میں نے کہا جناب صرف رائے سے کام نہیں چلتا ۔ کسی ایک کے سر کام رکھ دینا ٹھیکھ نہیں یہ کام شرکت سے ہو سکتا ہے ۔ علماء بھی کام کریں اور آپ