ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
نے الٰہ آبادی امرود اپنے ہاتھ سے چھیل چھیل کر کھلائے اس لطف کا کیا پوچھنا ہے فرمایا شیخ بدیع الدین صاحب عرف مدارد صاحب کا مزار مکن پور ضلع کانپور میں ہے ۔ یہ بزرگ شامی ہیں ۔ علماء کا درویشوں پر طعن کرنا فرمایا جو علماء درویشوں پر طعن کرتے ہیں ۔ اگر ان کی نیت خالص اور حمایت شریعت کی ہے تب تو مخالفت سے کچھ ضرر نہیں پہنچتا ۔ لیکن اکثر یہ ہے کہ نیت سالم نہیں ہوتی اس واسطے نقصان پہنچ جاتا ہے بارہ بجے دن کے قنوج پہنچے ۔ اسٹیشن پر منشی محمد اختر صاحب اور شیخ معشوق علی صاحب خلیفہ حضرت والا اور چند اور اشخاص استقبال کے لئے موجود تھے اور ایک بیل گاڑی اسباب کے لئے اور یکہ وغیرہ موجود تھے اسباب شمار کر کے ایک شخص کی سپردگی میں جائے قیام کو روانہ کیا گیا ۔ اور ہم سب لوگ سیدھے جامع مسجد کو روانہ ہوئے ۔ لوگوں سے اصرار کر کے جمعہ کی نماز حضرت والا سے پڑھوائی ۔ رکعت اول میں سورہ جمعہ اور ثانی میں منافقون پڑھی ۔ مولوی محمد اختر صاحب سے اہل قنوج کے اصرار کی وجہ سے وعظ کی استدعاء کی ۔ حضرت نے باوجود اضمحلال کے طبیعت کے منظور فرمائی ۔ اور حدیث من تواضع لله رفعه الله کا وعظ فرمایا 1 بجے سے 4 تک بیان ہوا یہ وعظ علیحدہ لکھا گیا ۔ اور دیگر مواعظ سفر ہذا کے ساتھ اخیر میں ملحق ہو گا ۔ ان شاء اللہ تعالی نام اس کا اوج قنوج تجویز فرمایا ۔ بے ضرورت قطع صف نہ چاہئے وعظ سے فارغ ہونے کے بعد عصر کی نماز پڑھی قنوج میں منبر بہت بڑا ہے جس سے اول کی کئی صفیں قطع ہوتی ہیں ۔ چنانچہ جمعہ کی نماز میں شروع کی صفیں اسی طرح ہوئیں اور عصر کی نماز بھی اسی مصلے پر پڑھائی گئی ۔ بعد نماز خدام میں سے کسی نے عرض کیا کہ قطع صف بحالت مجبوری تو درست ہے جیسا کہ جمعہ کا ہوا اس وقت مجمع کم تھا پیچھے ہٹ کر نماز ہوتی ۔ تو قطع صف لازم نہ آتا ۔ فرمایا ہاں اس کا کسی نے خیال ہی نہیں کیا ۔ قطع صف ناحق ہوا ۔ بعد عصر قیام گاہ پر تشریف لے گئے ۔ قیام مصطفی خاں صاحب تاجر عطر کی بیٹھک میں متصل