ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
،، کیں بلا دفع بلاہائے بزرگ ۔ ،، میرے پیر میں آگئی تھی ایک دفعہ پیخانہ میں پیر پھسلا تو وہ موچ نکل گئی ۔ شیخ معشوق علی صاحب کے بھائی صاحب نے درخواست کی کہ ایک شادی میں حضرت سندیلہ تشریف لے چلیں تاکہ وعظ ہو اور امید ہے کہ بہت سی رسوم کی اصلاح ہوگی ۔ فرمایا عین وقت پر جیسا موقع ہوگا عرض کردوں گا بہانہ تو کروں گا نہیں کوئی مانع ہوا تو عذر کروں گا ورنہ نہیں ۔ ورنہ ایک دو ہفتے پہلے اطلاع ہونا چاہئے ۔ ایک لڑکا لایا گیا کہ اس کا قاعدہ سن لیجئے ۔ حضرت نے اس کا سبق سنا اور حاضرین سے فرمایا دعا کر دیجئے سب نے ہاتھ اٹھاکر دعا کی اور حضرت والا نے بھی دعا فرمائی کہ حق تعالی ان کی عمر و علم میں برکت عطا فرمائے ۔ آمین ایک صاحب حضرت والا کی دعوت کرنا چاہتے تھے مگر وقت نہ مل سکا تو کہنے لگے حضور ایسے تشریف لاتے ہیں کہ ہمیشہ محروم رہتا ہوں فرمایا حاضر تو ہوں آپکے سامنے اور جس معنی کر آپ نے فرمایا وہ تو میری محرومی کہ آپ کے یہاں کھانے سے محروم رہا ۔ آپ کی محرومی کیسی ہے ۔ ابناء زبان کی پابندی وقت بھی محض تقلید اور برائے گفتن ہے پابندی وقت کا ذکر ہوا تو فرمایا جو لوگ وقت کی قدر دانی کرتے ہیں ان کا دعوی برائے گفتن ہے ۔ یہ جب قابل تعریف تھا کہ سوائےان کاموں کے جن کو محض تقلیدا اختیار کر رکھا ہے دوسرے اپنے کاموں میں بھی پابندی کرتے مثلا نماز کےبھی ایسے پابند ہوتے کہ کبھی ایک منٹ کی دیر نہ ہوتی ۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے ۔ اس میں بھی دوسروں کی نقل ہی نقل ہے ۔ مستورات کی صحت پر لطیف بحث صحت مستورات کا ذکر ہوا تو فرمایا مستورات کی صحت اکثر خراب ہے اور وجہ اسکی ترک ریاضت ہے چرخہ اور چکی اچھی ریاضت تھی مگر رواج بدل گیا ۔ جا بجا مشینیں ہو گئیں ہیں ان کے سامنے رواج بھی نہیں ہوسکتا ۔ اسپر ایک شخص نے حاضرین میں سے کہا کہ رپورٹوں سے ثابت کیا گیا ہے کہ ہندی پردہ اس کی وجہ ہے عربی اور ترکی پردہ کافی تھا ۔ مگر پردہ کو اس قدر بڑھادیا کہ عورتیں ہوا تک سے محروم