ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
اس طعام سے مراد طعام دعوت ہے نہ طعام حاجت ۔ حاجت کے وقت ترجیح اہل حاجت کو ہے مسلم ہو یا غیر مسلم !یہ اسلام کے صدق اور غیر متعصب ہونے کی دلیل ہے کہ کافر جو مسلمان کا دشمن ہے اسکو کھلا دیں مجاہدہ اسی کو کہتے ہیں ۔ جج صاحب کے یہاں سے رخصت ہو کر مولوی محی الدین صاحب کے یہاں گئے اور پندرہ بیس منٹ ٹھہر کر رخصت ہوئے ۔ اس وقت کا کھانا عبد الباقی خاں صاحب کے یہاں تھا ۔ تقریبا پندرہ آدمی کھانے میں تھے خاں صاحب نے خوب جی بھر کر تکلف کیا تھا اور اقسام اقسام کے کھانے تیار کرائے تھے اور نہایت لذیذکھانے تھے خصوصا ایک حلوہ تو نہایت ہی لذیذ تھا ۔ حضرت والا کو تکلف سے مطلق دلچسبی نہیں ہوتی ۔ مگر بخیال دل شکنی کچھ نہ فرمایا بلکہ تعریف کر کے کھاتے رہے ۔ قرآن شریف کو بلا وضو کافر کا ہاتھ لگنا کیسا ہے کھانے کی مجلس میں ایک شخص نے سوال کیا کی قرآن شریف کو کافر کا ہاتھ بے وضو لگنا کیسا ہے فرمایا ظاہراََ تو کچھ حرج معلوم نہیں ہوتا ۔ کیونکہ کفار مکلف فروع کے نہیں ہیں۔ گو ادب کے خلاف ہے ۔ کہ مسلمان قرآن شریف کو کافر کے ہاتھ میں دیدے ۔ پھر ذرا دیر کے بعد فرمایا اسکی دلیل بھی سمجھ میں آگئی وہ یہ ہے کہ حضور ﷺ کا والا نامہ ہرقل کے پاس جب گیا تو اس کے ہاتھ میں دیدیا گیا ۔ حالانکہ اس میں آیت بھی لکھی ہوئی تھی ۔ يا اهل الكتاب تعالو ا الي كلمته الآية۔ اور یہ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ آیت کے ساتھ اور مضمون بھی تھا ۔کیونکہ اور مضمون بہت ہی تھوڑا تھا ۔ جو قابل شمار نہیں ہوسکتا ۔ اور ظاہر ہے کہ ہرقل باوضو نہ تھا بلکہ عجب نہیں کہ جنبی بھی ہو اس سے ثابت ہوا کہ کافر کا ہاتھ بلا وضو لگنا جائز ہے ۔ ہاں بلا ضرورت طبیعت اسے گوارا نہیں کرتی ۔ سفر میں سنتیں پڑھنا چاہیں یا نہیں سوال :سنن رواتب کا سفر میں پڑھنا ضروری ہے یا نہیں فرمایا بحالت سفر یعنی راستہ میں چھوڑ دینا جائز ہے ۔ سوائے سنت فجر کے جب مقام قیام پر ہو تو نہ چھوڑے ۔ کھانا کھا کر قریب کی مسجد میں نماز پڑھی ۔ جس کی مرمت ہو رہی تھی اور بعض لوگ بالقصد اس کے دکھلانے اور دعا کرانے کیلئے حضرت کو وہاں لے گئے تھے ۔ بعد نماز عجلت کے ساتھ مدرسہ