ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
|
اور ایک سے ایک زیادہ ہیں اس مجمع میں تواضع میں سب سے زیادہ مولانا قاسم صاحب مشہور تھے ۔ مگر مولانا محمد یعقوب صاحب کا بھی ایک عجیب قصہ ہے کہ ایک دفعہ مہتمم سے نا خوش ہو کر خفا ہو کر نا نوتہ جانے لگے ۔ سواری نہ ملی نانوتہ کا ایک دھوبی سلام کرنے آیا جو گدھے بھی ساتھ لایا تھا وہ گدھا مانگا اور ان پر کتابیں لاد کر خود بھی ان کے ہمراہ کہیں سواری کہیں پیادہ چل دیئے ۔ تیز مزاجی اور چیز ہے اور کبر اور ( تیزی اور چیز ہے اور کبر اور مولانا تیز مزاج تو بہت تھے ہر شخص مولانا سے ڈرتا تھا مگر کبر چھو بھی نہیں گیا تھا دیکھے کبر ہوتا تو ایسا کیوں کرتے یہ ہمارے مولانا کی حالت تھی ۔ ان حضرات میں اخلاق رگ وپے میں سرایت کئے ہوئے تھے تواضع کرتے تو بلا اس وسوسہ کے کہ ہم میں تواضع ہے ۔ نہ بناوٹ اور تکلف سے بلکہ یہ اخلاق ان کی جبلت ہی میں داخل تھے کہ ان سے ان کے خلاف قصد سے بھی ہونا مشکل تھا ۔ اختلاف نفسانیت اور تر فع سے ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان میں آپس میں اختلاف نہ تھا کیونکہ اختلاف ہمیشہ نفسانیت اور ترفع سے ہوا کرتا ہے ۔ اور اس سے ان حضرات کو مس بھی نہ تھا ۔ نہ آجکل کے لوگوں کی طرح کہ اگر کسی میں کچھ اخلاق ہیں بھی تو بنائے ہوے اور تکلف کے ساتھ چپکائے ہوئے یہی وجہ ہے کہ جب کوئی موقعہ پڑتا ہے تو سب ندارد ہوجاتے ہیں ۔ اور جبلت اصلیہ کا ظہور ہونے لگتا ہے ۔ دیکھ لیجئے ذرا ، ذرا بات پر ہم میں اختلاف ہو جاتا ہے ۔ مادہ اختلاف بدترین عیب ہے فرمایا طبائع میں تفرد کا مادہ بد ترین عیوب ہے عوام تو عوام میں تجربہ کی بات کہتا ہوں کہ علیحدہ ہوجانا علماء سے بڑوں کے لئے بھی برا ہے ۔ خود رائی سے آدمی ایسی غلطیوں میں پڑتا ہے ۔ جو قابل مضحکہ ہوتی ہیں اچھے اچھوں کو دیکھ لیجئے ۔ جہاں ان میں خود بینی اور خود رائی آئی اور عقل وصلاح رخصت ہوئی کشف پر مدار رکھنا غلطی ہے ایک بڑی جگہ دیکھا کہ وہاں اس تفر د کی بدولت کشف کا ایسا اعتبار ہوا ہے کہ ہر کام کشف پر